امریکی مسلم خواتین حجاب پہننے سے خوف زدہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 19, 2016 | 18:40 شام

حجاب مسلم خاتون کی شان ‘ عزت و آبرو کی علامت ہے اور دنیا بھر بالخصوص امریکہ میں مسلمانوں کے ساتھ برتے جانے والے تعصب کی بنا پر خواتین کے حجاب کھینچے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے بعد مسلم خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کے سر سے زبردستی حجاب کھینچ کر اتارے جانے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان واقعات کا سبب ڈونلڈٹرمپ کی مسلمان مخالف تقریریں ہیں جن میں انہوں نے مسلمانوں کو امریکہ سے بے دخل کرنے یا ان کی سرگرمیاں محدود ک

رنے کے دعوے کیے تھے۔امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے ساتھ ہی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات سامنے آنے لگے، کیلیفورنیا کی سین جوز یونیورسٹی میں سفید فام نوجوان امریکی نے مسلمان خاتون پر حملہ کرکے حجاب اتار دیا۔لوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی ایک 18 سالہ باحجاب مسلم طالبہ پر 2 امریکی نوجوانوں نے حملہ کیا جبکہ لوزیانا یونیورسٹی انتظامیہ نے مسلم طالبہ پر حملے کو جھوٹ پر مبنی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔سان ڈیاگو یونیورسٹی کیمپس میں باحجاب مسلم لڑکیوں پر کیمپس کے قریب پارکنگ پلازہ میں حملہ کیا گیا، حملہ آور لڑکیوں سے گاڑی کی چابیاں چھین کر فرار ہو گیا۔ واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ماضی میں مسلمانوں کے بارے میں سخت بیانات دے چکے ہیں جو کہ تنازعات کا باعث بھی بنیں،2015 میں انہوں نے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی اور امریکا میں رہائش پذیر مسلمانوں کی جانچ پڑتال سخت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں موجود تمام مساجد کو بند کرنے اور سیکورٹی کی خاطر تمام مسلمانوں کا ڈیٹا بیس اکھٹا کرنے کا بھی بیان دے چکے ہیں۔