یہ بھی پاکستان ہے: غیرت کے نام پر قتل جائز قرار دے دیا گیا ،

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 14, 2016 | 07:01 صبح

لنڈی کوتل (ویب ڈیسک) خیبر ایجنسی میں ایک جرگے نے ایک خاتون اور مرد کے قتل کی واردات میں مبینہ طور پر ملوث دو افراد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے اور انکے اقدام کو غیرت کے نام پر قتل ہونے کے باعث 'جائز' قرار دیا ہے۔

لنڈی کوتل میں پیش آنے والے اس واقعے میں قتل کی جانے والی خاتون فضیلت بی بی کے شوہر سید عالم اپنی بیوی کو بے گناہ ثابت کرنے کیلئے قبائلی قوانین کے تحت عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں اور انہوں نے کمشنر پشاور ڈویژن کی عدالت میں جرگے کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی کی ہے۔ جرگے نے فیصلہ دیا تھا کہ فضیلت کے دیوروں نے اپنی بھابھی اور ماموں کو غیرت کے نام پر قتل کیا اس لیے انہیں سزا نہیں دی جا سکتی جبکہ سید عالم کا کہنا ہے کہ انکے بھائیوں نے اپنے کاروباری معاملے طے کرنے کیلئے انکی بیوی اور ماموں کو قتل کیا اور اسے غیرت کے نام پر قتل کا نام دیا ہے۔ سید عالم کا کہنا ہے انھیں اپنی بیوی پر اعتماد تھا اور وہ کوئی غلط کام کر ہی نہیں سکتی۔ انہوں نے بتایا ان کے بھائیوں نے انہیں دھوکے سے افغانستان بھیجا اور ان کی غیر موجودگی میں ان کی بیوی کو گھر میں ماں اور دیگر خواتین کے سامنے قتل کیا جبکہ ان کے ماموں کو اس سے پہلے رقم لینے کیلئے بلایا تھا اور جب وہ گاڑی میں بیٹھ رہے تھے اس وقت بیٹے کے سامنے انہیں گولی مار دی گئی۔ لنڈی کوتل کی پولیٹکل انتظامیہ نے اس مقدمے کے لیے جرگہ مقرر کیا جس کا فیصلہ فضیلت بی بی کے خلاف آیا ہے اور ملزم رہا کر دئیے گئے۔ سید عالم کا کہنا ہے وہ جرگے کے فیصلے کو نہیں مانتے اس لیے انھوں نے کمشنر پشاور ڈویڑن کی عدالت میں اپیل کی ہے۔ لنڈی کوتل کے اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ سے رابطے کی بارہا کوشش کی لیکن ہر بار رابطہ کرنے پر یہی بتایا جاتا صاحب موجود نہیں ہیں یا مصروف ہیں