لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک):تلور اب نایاب پرندوں میں شمار ہوتا ہے اور اس پرندے کی نسل کو شدید خطرہ ہےقطر کے شاہی خاندان کے افراد کو پاکستانی حکومت کی جانب سے شکار کھیلنے کی اجازت دینے کے لیے نئے لائسنس کے اجرا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا ہے۔اس سلسلے میں قانون دان سردار کلیم الیاس نے ایک درخواست دائر کی ہے جس میں پرندوں کے شکار کے لیے نئے لائسنس کے اجرا کو چیلنج کیا گیا ہے۔درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے تلور کے شکار پر عدالتی پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن اس کے باوج
دوسری طرف مظاہرین ثانی شوران تحصیل کو شکار کے لیے قطری شہزادوں کو الاٹ کرنے پر حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بلوچستان چیپٹر کے سربراہ سردار خان رند نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا، 'ہم غاصبوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے'۔کسانوں اور قبائلی افراد کا کہنا تھا کہ تحصیل ثانی میں یہ فصل کا سیزن تھا لیکن ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پوری تحصیل قطری شہزادوں کے حوالے کردی گئی اور لوگوں کو ان کے روزگار سے محروم کردیا گیا۔سردار یار محمد رند نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا، 'مجھے پی ٹی آئی کا رہنما ہونے کی وجہ سے سزا دی گئی'۔انھوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت قطری شہزادوں کو تلور کے شکار کی اجازت اور سہولت دینے کے لیے سیکیورٹی فورسز کا استعمال کر رہی ہے، ساتھ ہی انھوں نے خبردار کیا 'اگر کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار تخت لاہور ہوگا'۔سردار یار رند اس حوالے سے قطر کے سفیر کو خط بھی لکھ چکے ہیں، انھوں نے حکومت پر برستے ہوئے کہا، 'یہ لوگ کسانوں کے منہ سے ان کے نوالے چھین رہے ہیں'۔مقامی ذرائع کے مطابق عرب شاہی خاندان کے وفد کے ارکان اس علاقے میں تلور کے شکار کی غرض سے پہنچ چکے ہیں۔