بحرینی بادشاہ کو حسنی مبارک کو میڈیا السیسی کا سیاست سے دور رہنے کا مشورہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 01, 2017 | 12:25 شام

قاہرہ(مانیٹرنگ)سیکورٹی اداروں میں بااثر اور انقلابی صحافی احمد موسی نے بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ کی مصر کے سابق صدر حسنی مبارک سے ان کے نیو مصری علاقے میں واقع گھر میں ملاقات کی خبر دی ہے۔ یہ ملاقات منگل کو ہوئی اور اس کے بعد حمد بن عیسی عرب لیگ کے اجلاس کے لیے اردن روانہ ہو گئے تھے۔

موسی نے اپنے فیسبک پیج پر اس ملاقات کو ”خصوصی اور نجی“ قرار دیا اور کہا: یہ ملاقات ایک گھنٹے کی تھی، جب کہ حسنی مبارک اور سوزان مبارک نے بحرینی بقدشاہ کا استقبال کی

ا تھا۔موسی نے اس ملاقات کی وجہ مبارک کا شاہ حمد کے ساتھ ان کے والد کے زمانے سے ذاتی تعلقات کو قرار دیا ہے۔

بحرینی نیوز ذرائع نے اس خبر کو رد کیا ہے، اور الیوم السابع نے لکھا ہے کہ شاہ حمد کی مصر کے سفر میں السیسی کے علاوہ کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔

لیکن «صدی البلد» نیوز پیپر اور الحیات چینل نے بحرین کے بادشاہ کی مبارک کے گھر میں ان سے ملاقات کی خبر دی ہے، اور ان کی رپورٹ کے مطابق یہ ملاقات ان کی پرانی دوستی کی وجہ سے ہوئی ہے۔واضح رہے کہ بحرین کے بادشاہ کا السیسی کے جولائی 2014 میں صدر بننے کے بعد مصر کا یہ چوتھا دورہ ہے۔

انہوں نے اس سے پہلے بھی مبارک سے فوجی اسپتال میں 3 بار ملاقات کی تھی، جہاں وہ 2011 کے انقلاب کے بعد سے اپنی سزا کاٹ رہے تھے۔

مصری صدر کے ترجمان علا یوسف نے کہا ہے کہ: دونوں حکمرانوں کے درمیان پرائیویٹ ملاقات ہوئی ہے جس کے بعد دونوں ممالک کے وزراء نے بھی ایک دوسرے سے ملاقاتیں کی ہیں۔

شاہ حمد نے اس سفر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مصر کا بحرین کی ترقی میں کردار کی تعریف کی ہے۔

عرب لیگ کے اجلاس سے پہلے اس سفر کے مقصد کو ”مصر اور سعودیہ کے درمیان مصالحت کے لئے تعاون“ قرار دیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق خلیجی ممالک کی کوشش ہے کہ ریاض اور قاہرہ کے درمیان دوستی بر قرار کی جائے، اور اس اجلاس میں شاہ سلمان اور السیسی کی ملاقات کی شرائط فراہم کریں۔

مصری پارلیمنٹ رکن مصطفیٰ بکری نے کہا ہے: شیخ حمد کا سفر مصر اور بحرین کے تعاون اور شام اور فلسطین کے بارے میں بات چیت کے لیے تھا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ: اس سفر کا اہم مقصد مبارک کو یہ پیغام دینا تھا کہ «میڈیا سے دور رہیں»۔

تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ: 3 جولائی کے انقلاب کے بعد سے السیسی، حمد، اور مبارک کے رابطے جاری ہیں، اور اسی وجہ سے السیسی نے میڈیا کی مدد لیے بغیر ہی خود مبارک کو انتخابات سے دور رہنے کے بارے میں خبر دار کیا ہے۔