ابن انشا باتیں ان کی یاد رہیں گی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 11, 2017 | 21:06 شام

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک):شاعری کی تو بے مثال،مزاح کردے لاجواب ،ابن انشاکی تحریروں کی تازگی ان کےجانے کے 39سال بھی برقرار ہے۔اردو ادب کے لیے ابن انشا کی بے شمار خدمات ہیں۔ان کےگیت اور غزلیں مقبول گلوکاروں کی آوازوں میں آج بھی زندہ ہیں۔ان کااصلی نام شیر محمد خان اور تخلص انشاء تھا ۔15 جون 1927کو جالندھر کے نواحی گاؤں میں پیدا ہوئے۔1946میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کیا ۔1953میں کراچی یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔1962میں نیشنل بک کونسل کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔انہوں نےروزنامہ جنگ سمیت کئی اخبارات و جرائد

میں ہلکے فکاہیہ کالم لکھے۔اس بستی کے اک کوچے میں،چاند نگر،دلِ وحشی،شعری مجموعےشائع ہوئے۔انہوں نےیونیسکو کےمشیر کی حیثیت سے کئی ملکوں کا دورہ کیا ،اور سفرنامے لکھے ۔ابن انشاء کا انتقال 11 جنوری 1978کو لندن میں ہوا۔