عدالت نے قدم بڑھا دیے : جسٹس اطہر من اللہ نے تاریخ رقم کر دی : اہم ترین کیس کا ایسا فیصلہ کر ڈالا کہ جان کر آپ بھی تعریف کریں گے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع مارچ 08, 2017 | 17:31 شام
اسلام آباد (شیر سلطان ملک) پاکستان کے سیاسی و عوامی حلقوں میں ان دنوں ون کانسٹی ٹیوشن ایونیو کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے اور اسے ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ملکی تاریخ میں ایسا بہت کم ہوا ہے جب کسی جج نے کسی ایسے کیس میں کہ جہاں ملکی ’’اشرافیہ‘‘ یا ایلیٹ کلاس کا مفاد وابستہ ہو اور جس کے تحفظ کیلئے ملک کے مایہ ناز وکلاء اپنا ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہوں وہاں ایک فاضل جج کی جانب سے قواعد و ضوابط، آئین و قانون اور انصاف کے عَلم کو سر بلند رکھتے ہوئے کیس کے میرٹ اور قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے مدلل اور انصاف پر مبنی فیصلہ کیا گیا ہو۔ دو سال قبل ایک اچھی شہرت کے مالک سے انکوائری کا آغاز کیا گیا لیکن انکوائری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے عجب مناظر دیکھنے میں آئے ایف آئی اے سے انکوائری روکنے کیلئے حکم امتناعی حاصل کر لیا گیا جس سے انکوائری آگے نہ بڑھ سکی 5نامور وکلاء اور پس پردہ کئی شخصیات آڑے آگئیں کوئی نامور وکیل سی ڈی اے کی جانب سے کیس لینے کیلئے تیار نہ ہوا۔ وفاقی وزیر داخلہ کے بھانجے کاشف ملک نے فالتو رقم کی وصولی کے بغیر کامیابی سے کیس لڑا، ملی بھگت سے سی ڈی اے کیس میں تعاون نہیں کر رہی تھی لیکن وزیر اعظم محمد نواز شریف کی سپورٹ سے سی ڈی اے کو عدالت عالیہ میں تمام شواہد پیش کرنے پر مجبور کر دیا گیا ۔