جنسی ہراسگی کا الزام لگانے والی خواتین اینکرز کے خلاف ڈائریکٹر نے کیا قدم اٹھایا جانیے اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 05, 2017 | 22:04 شام

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انکوائری میں کلین چٹ ملنے کے بعدپی ٹی وی کے ڈائریکٹر نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی 2 خواتین اینکرز کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا۔ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق یہ دعویٰ ایسے وقت میں دائر کیا گیا ہے جب کرنٹ افیئرز کے ڈائریکٹر آغا مسعود شورش پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی خواتین اینکرز کو پی ٹی وی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے پر نوکری سے فارغ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ خواتین اینکرز تنزیلہ مظہر اور یشفین جمال نے ڈائریکٹر کرنٹ ا

فیئرز پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے کیلئے سوشل میڈیا اور دیگر نجی ٹی وی چیلز کا سہارا لیا تھاجس کے بعد گزشتہ سال 24 نومبر کو پی ٹی وی اور وزارت اطلاعات کے اعلیٰ حکام پر مشتمل پانچ رکنی کمیٹی نے آغا مسعود شورش کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا اور 26 جنوری 2017 کو اس کمیٹی نے اپنی انکوائری رپورٹ پیش کی تھی ۔ کمیٹی کی جانب سے 20 جنوری کو کہا گیا تھا کہ خواتین اینکرز ایک ایسے معاملے کو جس کی انکوائری جاری ہے سوشل میڈیا پر اچھال رہی ہیں اگر 24 گھنٹے میں سوشل میڈیا سے یہ سارا مواد نہ ہٹایا گیا توضابطہ کار کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ اس حکم نامے کے باوجود دونوں خواتین نے نہ صرف احکامات پر عملدرآمد سے انکار کردیا بلکہ ٹی وی ٹاک شوز میں بھی شرکت کرتی رہیں جس کے باعث انہیں پی ٹی وی سے فارغ کردیا گیا تھا۔ انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے دوران یہ معاملہ سوشل میڈیا پر ہاٹ ایشو بن گیا جس کی وجہ سے آغا شورش اور اس کی فیملی کی ساکھ کو نقصان پہنچا اور انہوں نے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کے وکیل کی جانب سے ہتک عزت کے بھجوائے جانے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ” آپ کی وجہ سے میرے موکل کے خاندان بالخصوص ان کی اس بیٹی جس کی حال ہی میں شادی ہوئی ہے کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا ہے۔ آپ کی جانب سے چلائی جانے والی مہم کے باعث ہمارے موکل کو شدید مسائل کا سامنا ہے جبکہ ان کی قومی و بین الاقوامی سطح پر بھی بدنامی ہو رہی ہے“۔ان خواتین کو ملنے والے نوٹس کے بعد ان کی طرف سے کیا قدم اٹھایا جانے والا ہے؟؟؟؟؟۔وقت آنے پر پتہ چلے گا۔