مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے امام کعبہ کی بھی پاکستان پر نظریں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 11, 2017 | 05:59 صبح

 

لاہور (مانیترنگ) امام کعبہ الشیخ صالح بن محمد آل طالب نے کہا ہے سعودی عرب اور پاکستان دونوں ممالک اور انکی عوام اسلام کی سربلندی چاہتی ہیں، دونوں کے تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں، یہ ریاستیں اسلام کے غلبہ کے لئے ہر قسم کی قربانی دینا جانتی ہیں اس لئے دونوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے، دونوں کا دشمن ایک ہے، دونوں کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ ہمیں متحد ہو کر ایسے عناصر کا مقابلہ کرنا ہو گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے مرکز106 راوی روڈ کے ابراہیم

میر ہال میں علما ء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس کی صدارت امیر مرکزی جمعیت سینیٹر پروفیسر ساجد میرنے کی ۔ کنونشن میں ملک بھر سے جید علما ء اور شیوخ الحدیث سینکڑوں کی تعداد میں شریک ہوئے۔ اس سے قبل امام کعبہ نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی دعوت پر جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ کا دورہ کیا اور جامع مسجد منصور میں نماز فجر کی امامت کی۔ قبل ازیں جب امام کعبہ دفتر پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ پروفیسر ساجد میر نے انہیں گلدستہ پیش کیا۔ جب وہ کنونشن سے خطاب کے لئے پہنچے تو علماء نے مرحبا مرحبا یا امام مرحبا کے استقبالی نعرے لگائے۔ اسی طرح حرمت حرمین پر جان بھی قربان کے نعرے لگائے جاتے رہے ۔ امام کعبہ نے اپنے خطاب میں کہا حرمین شریفین کے دفاع کے لئے حکومت اور پاکستانی عوام کا عزم اور محبت مثالی ہے۔ ہم حرمین شریفین اور دین اسلام کی حفاظت کے لیے جان کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے کی سازش کی جارہی ہے مگر اسلام سراپا رحمت اور پرامن دین ہے ۔ انہوں نے کہا طاغوت سن لے! دین اسلام کو دنیا کی کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچا سکتیں اس لئے کہ دین کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالی نے اٹھارکھا ہے۔ شیطان مسلمانوں میں انتشار، فتنہ اورباہمی عداوت پیدا کررہا ہے مگر ہم سب مسلمان قرآن وحدیث کے پرچم تلے متحدہو کر ان سازشوں اور شیطانی حربوں کا مقابلہ کریں گے اور انہیں ناکام بنائیں گے ۔ عراق، شام فلسطین اور کشمیر میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جن کا جرم صرف یہ ہے وہ اسلام سے محبت کرتے ہیں اور قران وحدیث کے ماننے والے ہیں ۔انہوں نے کہا ہم قران اور حدیث والے ہیں ، جس کی حفاظت اللہ کے ذمہ ہے اللہ اپنا دین اور ہمیں سب کو محفوظ رکھے گا۔ میری دعا ہے جس طرح ہم یہاں اکٹھے ہیں جنت میں بھی اللہ ہمیں اکٹھے رکھے ۔امام کعبہ نے پاکستان میں امن اور اسکی سلامتی کے ساتھ مسلمانوں میں اتحاد و یکجہتی کے فروغ کے لیے بھی دعائیں مانگیں۔ اور اس خواہش کا بھی دعا میں اظہار کیا کہ یااللہ جلد وہ وقت لا ہم سب بیت المقدس میں نماز پڑھ سکیں ۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا حرمین شریفین کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ۔ اس لیے ہم اسکی حرمت پر اپنی جان قربان کرنا سعادت سمجھتے ہیں ۔ ناظم اعلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے کنونشن میں خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور امام کعبہ کا یہاں آنا ہمارے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے ۔ امام کعبہ کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار اور مثالی تعلقات میں مزید مضبوطی پیدا ہو گی اور روحانی رشتوں کو مزید جلا ملے گی۔ کنونشن کے اختتام پر امام کعبہ کو تلوار کا تحفہ پیش کیا گیا۔امام کعبہ نے پروفیسر ساجد میر ،حافظ عبدالکریم اور مولانا ابوتراب کا نام لے کر ان کا شکریہ اداکیا اور کہا مجھے پاکستانی عوام، حکومت اور مرکزی جمعیت اہل حدیث کی طرف سے بے پناہ محبت ملی جسے میں کبھی نہیں بھلا سکوں گا ۔ امام کعبہ کے خطاب کے دوران جذباتی مناظر بھی دیکھنے کو ملے لوگ دیوانہ وار ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے تاب نظر آئے اور اپنے موبائل سے ان کے خطاب کی ویڈیو بناتے رہے ۔ امام کعبہ نے مرکزی جمعیت کے دفاتر کا دورہ بھی کیا ۔علمائ، تاجروں، صحافیوں اور سماجی شخصیات کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر مدیر مکتبہ الدعوۃ سعد دوسری ،صوبائی وزیر مذہبی امور سید ذعیم حسین قادری اورجے یوآئی ف کے سینیٹر طلحہ محمود بھی موجود تھے۔ پروفیسر ساجد میر اور حافظ عبدالکریم نے امام کعبہ کو جماعت کی تبلیغی، دعوتی، ابلاغی اور فلاحی سرگرمیوں کے متعلق بریفنگ بھی دی جسے معزز مہمان نے خوب سراہا۔ امام کعبہ نے مرکزی جامع مسجد میں نماز ظہر کی امامت فرمائی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔جامع مسجد منصورہ میں نماز فجر کے بعد اپنے مختصر خطاب میں امام کعبہ نے کہا جس طرح آپ لوگ ہمارے ساتھ عقیدت و محبت کا اظہار کرتے ہیں اسی طرح ہمیں بھی آپ سے محبت ہے اور یہ محبت خالصتاً اللہ کیلئے ہے۔انہوں نے کہا نماز امت مسلمہ میں اتحاد اور یکجہتی کی علامت ہے۔ دنیا کے مشرق و مغرب اور شمال جنوب میں رہنے والے اہل ایمان اللہ کے گھر کی طرف رجوع کرتے ہیں اگر اللہ کے گھر کو خدانخواستہ کوئی خطرہ ہوتا ہے تو وہ امت کو خطرہ ہوگا۔دشمن امت کو نقصان پہنچانے اور ہمارے اتحاد اور یکجہتی کو ختم کرنے کیلئے مقامات مقدسہ کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ دنیا بھر میں مسلمان دہشت گردی کا شکار ہیں ، اسلام کادہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا اسلام ہر قسم کی جارحیت کے خلاف ہے وہ کسی مسلمان پر ہو یا غیر مسلم پر۔ دنیا بھر کے مسلمان پاکستان کی طرف امیدبھری نظروں سے دیکھتے ہیں اور بجاطور پر امت کے اجتماعی مسائل کے حل کیلئے پاکستان سے توقعات باندھتے ہیں۔عالم اسلام کو متحد کرنے کی کوششیں خواہ وہ حکومت پاکستان کی طرف سے ہوں ،اسلامی تحریکوں او ر مذہبی جماعتوں میڈیایا پھر پاکستانی عوام کی طرف سے ہوں سب قابل تحسین اور امت کی خوشی کا باعث ہیں۔امام کعبہ کے عربی خطاب کا ترجمہ جماعت اسلامی پاکستان کے ڈائریکٹر امور خارجہ عبد الغفار عزیز نے پیش کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے امام کعبہ کی منصورہ آمد پران کا خیر مقدم کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا سعودی عرب اور حرمین شریفین دنیا بھر کے مسلمانوں کی محبت اور عقیدت کے مراکز ہیں، سعودی عرب کو ہم اپنا دوسراگھر سمجھتے ہیں ۔اہل پاکستان کیلئے یہ لمحہ انتہائی قیمتی ہے ہمارے درمیان امت کے امام موجود ہیں۔ انہوں نے کہا امام کعبہ کی پاکستان آمد سے ملک میں اسلامی نظام کے غلبہ کی کوششوں کو تقویت ملی ہے،اور ان کی پاکستان آمد یہاں اسلامی نظام کے نفاذکا ذریعہ بنے گی ۔انہوں نے کہا اسلام دشمن قوتوں نے عالم اسلام پر جنگ مسلط کررکھی ہے اور ان کی سازش ہے کہ امت کے درمیان رنگ و نسل اور علاقوں کی بنیاد پر تفرقہ ڈال کر ہمیں تقسیم کر دے مگر دشمن کی یہ سازشیں ناکامی سے دوچار ہونگی ۔طاغوت دنیا بھر میں گمراہی اور تاریکی پھیلانا چاہتا ہے جبکہ حق امت محمدیؐ کے پاس ہے ہم دنیا کو گمراہی کے اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا حق و باطل کا یہ معرکہ قیامت تک جاری رہے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی حفاظت ہمارے ایمان اورعقیدے کا تقاضا ہے ، پاکستان اور سعودی عرب دوقالب یک جان ہیں ،امت میں رنگ و نسل اور علاقوں کی بنیاد پر تقسیم کرنے اور انتشار پھیلانے والوں کی سازشوں کو متحد ہوکر ناکام بنائیں گے ۔ امام کعبہ شیخ صالح بن محمدبن ابراہم آل طالب کا منصورہ آمد پر والہانہ استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ صباح نیوز کے مطابق امام کعبہ شیخ صالح دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔