پانامہ شریف،ڈرامہ شریف ڈبل شاہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 02, 2016 | 17:30 شام

 

 

لاہور(خصوصی رپورٹ)عمران خان نے اپنے اظہار تشکر کے جلسہ سے خبا کرتے ہوئے نواز شریف،شہباز ،مولانا فضل الرحمٰن اور اسفند یار ولی خان پر شدید تنقید کی۔انہوں نے نواز شریف کومیاں پانامہ شریف اور شہباز شریف کو ڈرامہ شریف اور سکس شریف  کے نام سے پکارا۔خورشید شاہ کو ڈبل شاہ کہتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں پانامہ لیکس پر عدالت جانے کا کہتے رہے اوراب کہتے ہیں سڑکوں

سے کیوں ہٹ گئے۔عمران خان نے مزید کہا کہ فضل الرحمٰن پہلے ڈیزل کے پرمٹ سے پیسے بناتے تھے اب نواز شریف سے ہمارے خلاف بیانات دے کے پیسے لے رہے ہیں۔پرویز خٹک نے بھی نواز شریف اور شہباز شریف پر شدید تنقید کی۔

 

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا سے آنے والے قافلے پر دشمن سمجھ کر ظلم کیا گیا، جبکہ اس دن کا انتظار ہے جب شریف برادران جیل میں ہوں گے۔

اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کے ’یوم تشکر‘ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’پرویز خٹک آج آپ پاکستان کے ہیرو بن چکے ہیں، میں آپ کو پاکستان کی عوام کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں، خیبر پختونخوا سے آنے والے قافلے پر جس طرح کی شیلنگ کی گئی اس سے ایسا لگ رہا تھا جیسے اس میں شامل لوگ پاکستانی نہیں بلکہ دشمن ہیں۔‘

 

انہوں نے کہا کہ ’شریف برادران اپنی کرپشن بچانے کے لیے پاکستانیو کو آپس میں لڑا رہے ہیں، انہیں پاکستانیو پر اس طرح کا ظلم کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے تھی، میں اس دن کا انتظار کر رہا ہوں جب نواز شریف اور شہباز شریف جیل میں ہوں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’جب سے پاناما لیکس کا معاملہ سامنے آیا ہے ایک جانب نواز شریف روز کسی سڑک کا فیتہ کاٹ رہے ہیں تو دوسری جانب شہباز شریف ڈرامے کر رہے ہیں۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’کہا گیا کہ خیبر پختونخوا سے لوگ ہتھیار لے کر آئے ہیں، لیکن مجھے کوئی ہتھیار نظر نہیں آیا اور نہ ہی تحریک انصاف نے کبھی انتشار کی سیاست کی ہے۔‘

 

انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن پر پر وزیر اعظم سے پیسے لینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’ فضل الرحمٰن میرا شکریہ ادا کرو، آپ کو پوچھتا کون تھا، لیکن اب میری وجہ سے نواز شریف آپ کو پوچھ رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اس دن انتہائی خوشی ہوئی جب سپریم کورٹ کے ججز نے کہا کہ ملک میں ادارے کام نہیں کر رہے، ججز نے کہا کہ پاناما کی وجہ سے ملک میں کام رک گیا ہے، اپوزیشن کا کام حکومت کی کرپشن پر آواز بلند کرنا ہے، سابق صدر آصف زرداری اور نواز شریف نے چارٹر آف ڈیموکریسی کے نام پر چارٹر آف مک مکا کرکے ادارے تباہ کیے اور جب تک ادارے مضبوط نہیں ہوتے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔‘

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’سپریم کورٹ میں کیس چلنے پر نواز شریف کو استعفیٰ دینا چاہیے، جب رانا مشہود کا کرپشن میں نام آیا تو انہوں نے استعفیٰ دیا، پرویز رشید کو انکوائری کی وجہ سے مستعفی کرایا گیا، اب نواز شریف کا کیس عدالت میں ہے اس لیے وہ بھی استعفیٰ دیں۔‘

 

قبل ازیں صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اسلام آباد آنے سے روکنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے تمام حربے آزمائے لیکن وہ ہم پٹھانوں کو روک نہ سکے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پہلے ہمارے سامنے فرنٹیئر کور (ایف سی) کو کھڑا کیا گیا اور پھر ایف سی کی تنخواہ بڑھائی گئی، مجھے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے فون کیا کہ جب مرضی ہو آجائیں، میں نے کہا کہ میں اکیلا نہیں آوں گا، میرے ساتھ میرے لوگ بھی ہوں گے۔‘

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’تحریک انصاف جمہوری سوچ رکھنے والی جماعت ہے، ہمیں پرویز خٹک کی قیادت پر فخر ہے، پنجاب کی جیلوں میں قید کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں، جبکہ ہم صرف حکمرانوں کی نیند اڑائیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کہا گیا یہ جمہوریت کا قتل کرنے آرہے ہیں، اس جلسے میں آکر دیکھ لو کہ اسلحہ کہاں ہے، جبکہ ہمارا واحد اسلحہ تحریک انصاف کا جھنڈا ہے۔