عمران نے ایک دن کیلئے سیاسی سرگرمیاں معطل کردیں، کوئٹہ روانگی،2نومبر کو دھرنے کا عزم

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 25, 2016 | 09:23 صبح

نے ایک دن کیلئے سیاسی سرگرمیاں معطل کردیں، کوئٹہ روانگی،2نومبر کو دھرنے کا عزم
اسلام آباد(ویب ڈیسک)عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اس بات پر بحث کی گئی کہ حالیہ سانحہ کے بعدیا سیاسی سرگرمیوں کو جاری رکھا جائے یا نہیں۔
عمران خان کوآج ایبٹ آباد کے لیے روانہ ہونا تھا جہاں تحریک انصاف کا جلسہ تھا تاہم عمران خان نے ایبٹ آباد کا دورہ اور جلسہ منسوخ اور سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے کوئٹہ روانگی کا فیصلہ کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا

تھا کہ کوئٹہ میں اس سے قبل اتنا بڑا حادثہ ہوا جس میں وکیلوں کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں 74 افراد جاں بحق ہوئے، اس کے مجرموں کو پکڑنے کے لیے کیا کیا گیا۔
انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نے واضح طور پر کہا ہے کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے تو وزیر اعظم اس معاملے کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر کیوں نہیں اٹھاتے۔
انہوں نے سوال کیا کہ اقوام متحدہ میں وزیر اعظم نے کلبھوشن یادیو کے معاملے کو کیوں نہیں اٹھایا۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم تو مسئلہ کشمیر پر بھی گفتگو نہیں کرنا چاہتے تھے۔ یہاں تک کہ جب انہوں نے گفتگو کی تو مودی نے کہا کہ نواز شریف راحیل شریف کی زبان بول رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری ن لیگی حکومت پاناما میں شریفوں کی کرپشن چھپانے کے کام میں لگی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر سوال کیا کہ متنازع خبر کی وجہ سے فوج کو بدنام کیا گیا، ان لوگوں کے نام کیوں نہیں سامنے لائے گئے۔انہوں نے الزام لگایا کہ جب بھی ہم کرپشن کے خلاف کوئی جلسہ یا دھرنا کرنا چاہتے ہیں کوئی نہ کوئی دہشت گرد حملہ ہوجاتا ہے جس میں بھارت ملوث ہوتا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پروپیگنڈا کر رہی ہے کہ ہم دھرنے کی آڑ میں عسکری اداروں کو آنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ یہ جھوٹا پروپیگنڈہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دفاع پاکستان کونسل اور شہدا فاو¿نڈیشن سمیت کسی کو دھرنے میں شرکت کی دعوت نہیں دی۔ ہمارا دھرنا پاکستان کے مظلوم عوام کے لیے ہے اور ہم نے اس سے قبل اپنے جلسے جلوسوں میں فیملیز، خواتین اور بچوں کو آنے کی دعوت دی ہے۔دوسری جانب عمران خان نے واضح طور پر بتا دیا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے 2 نومبر کا دھرنا کسی صورت مو¿خر نہیں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ کوئٹہ میں کل شب پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کیا جس میں 61 زیر تربیت پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ سانحے کے بعدآرمی چیف جنرل راحیل شریف علی الصبح کوئٹہ پہنچ گئے جبکہ وزیر اعظم بھی کوئٹہ جاچکے ہیں۔