ریحام کی عمران سے شادی سازش کے تحت کرائی گئی،جنرل حمید گل نے رکوانے کی کوشش کی۔۔۔ضیا شاید کے کالم میں انکشافات

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 08, 2016 | 11:59 صبح

 
 

اپنے کالم میں ضیا شاہد نے انکشاف کیا کہ حمید گل کے بیٹے عبداللہ نے باپ کی وفات کے بعد لاہور آ کر میرے دفتر میں مجھے تفصیل بیان کی کہ ریحام خان شادی سے پہلے میرے والد حمید گل سے ملنے ہمارے گھر آئی تھیں۔ میرے والد نے مجھ سمیت لوگوں کو کمرے سے نکال کر علیحدگی میں ریحام سے بات کی تھی۔

ملاقات ختم ہوئی اور ریحام جانے لگیں تو وہ بہت پریشان تھیں اور میرے پوچھنے پر میرے والد نے بتایا تھا کہ میں نے ریحام سے کہا ” میں آپ کو نہیں جانتا لیکن کیا آپ فلاںفلاں شخص کو جانتی ہو اور کیا فلاں ادارے سے آپ کا تعلق نہیں رہا اور کیا آپ کو پاکستان بھجوانے اور عمران سے ملانے میں فلاں فلاں اشخاص سرگرم نہیں رہے۔
عزیزم عبداللہ گل کے بقول ریحام خان اس پر اپ سیٹ ہو گئیں اور جلد ہی وہ اٹھ کر چلی گئیں۔ عبداللہ گل کو یقین تھا کہ ریحام خان کو پتہ چل گیا ہے کہ میرے والد ان کی حقیقت کو پہچان گئے ہیں لہٰذا انہوں نے فرار ہی میں عافیت جانی۔
ضیا شاہد نے بتا یا کہ اتفاق سے اس کی دوسری شادی کے وقت نہ میں موجود تھا اور نہ میری ریحام سے کوئی ملاقات ہوئی۔ البتہ جنرل حمید گل مرحوم نے مجھے فون پر یہ بتایا کہ ”ریحام خان کی شہرت اچھی نہیں“ پھر وہ بولے ”ضیا‘ میں ذاتیات کی بات نہیں کررہا ہوں‘ میری معلومات کے مطابق وہ کسی ایجنسی کی پلانٹ کی ہوئی عورت ہے۔ میں نے عمران کو پیغام بھی بھیجا ہے۔ مجھے پتہ ہے تم بھی کھل کر بات کرسکتے ہو اور تمہاری بات بری لگے تو بھی وہ سن لے گا۔میں نے کہا جنرل صاحب میرا کئی ماہ سے عمران سے کوئی رابطہ نہیں، میں اسلام آباد میں اس کے دھرنے کا بھی کوئی پرجوش حامی نہیں رہا۔میری رائے تھی کہ دھاندلی کے خلاف جوڈیشل کمیشن بنوا لو اور ڈاکٹر طاہر القادری سے مل کر ایک دن میں انقلاب لانے کے یوٹو پین مطالبے نہ کرو، میں نے یہ پیغام بھی دیا تھا کہ کوئی تمہارے کہنے پر اپنے گھر کی بجلی نہیں کٹوائے گا۔ میرے خیال میں شاید اس کے سیاسی یا ذاتی دوستوں میں سے کوئی بھی اس پوزیشن میں نہیں کہ اسے منع کر سکے۔ واضح رہے کہ گفتگو تک ان کی شادی نہیں ہوئی تھی۔

 

میں نے یہ واقعہ صرف اس لیے سنایا کہ حمید گل خود بھی زندگی بھر میری طرح عمران خان کے بہت دوست رہے۔ ان کی اہلیہ اور عبداللہ کی والدہ کی بیماری کے سلسلے

میں حمید گل کافی پریشان تھے۔ دوبار انہوں نے مجھے فون کیا اور کہا کہ آپ اسلام آباد آئیں اور عمران روزانہ ایک بار کنٹینر سے اتر کر بنی گالہ اپنے گھر جاتا ہے‘ آپ ان سے ملو اور سمجھائیں کہ ہرگز ہرگز اس عورت کے چکر میں نہ پڑے۔

جنرل حمیدگل نے مجھ سے ٹیلیفون پر پوچھا کہ آپ کو اپنے پیغام کا جواب ملا۔ میں نے کہا ”کوئی جواب نہیں ملا‘ شاید وہ مصروف ہو لیکن میرے خیال میں اس وقت عمران پر عشق کا بھوت سوار ہے‘ لہٰذا اس سے بات کرنا یا شادی سے روکنا مشکل ہے‘ یہ پھل بھی وہ چکھ لے‘ اگر آپ کے شکوک حقیقت پر مبنی ہیں تو جلد ہی اسے اندازہ ہو جائے گا اور یوں بھی ریحام خان کی جو شہرت برطانوی حلقوں کے حوالے سے مجھ تک پہنچی ہے یہ شادی زیادہ دنوں تک نہیں چل سکتی