عمران خان نے ایسا مطالبہ کردیا جسے سپریم کورٹ ڈکتیشن سمجھ سکتی ہے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 26, 2016 | 17:36 شام

اسلام آباد: (مانیٹرنگ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے موجودہ نظام انصاف میں طاقت ور کبھی نہیں پکڑا جاتا۔ پاناما کیس ملکی تاریخ کا بہت اہم کیس ہے، جو فیصلہ کرے گا کہ پاکستان نے حقیقی معنوں میں جمہوری بننا ہے یا مافیاز کا ملک بننا ہے۔ کیس اتنا لمبا نہیں چلنا چاہیے تھا۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ پاناما کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے اور فوری طور پر بنچ بنایا جائے۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ دو باتیں واضح ہیں کہ نواز شریف نے اسمبلی اور عدالت میں جھوٹ بولا۔ نواز شریف نے منی لانڈرنگ کر کے پیسہ باہر بھیجا تھا۔ اسحاق ڈار نے حلف نامہ دیا تھا کہ انہوں نے شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کی۔ انہوں نے چیئرمین نیب کی تقرری پر چودھری نثار کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ کا بیان خوش آئند ہے۔ چیئرمین نیب کی تقرری عدلیہ کو کرنی چاہیے۔ اس موقع پر انہوں نے چیئرمین نیب سے بھی فوری طور پر استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پلی بارگین کے نام پر ملک میں کرپشن بڑھائی جا رہی ہے۔ نیب کرپشن میں اضافے کی وجہ ہے۔ اگر نیب صحیح کام کرتی تو آج ملک میں کرپشن نہ ہوتی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اوگرا ور نیپرا جیسے ادارے حکومت کے تابع ہونگے تو حکومت اپنی من مانی کرے گی۔ ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کیخلاف عدالت جائیں گے۔ ان اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کرنا کسی صورت قبول نہیں ہے۔ خواجہ آصف کے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع کے اسرائیل پر نیوکلیئر حملے کے بیان سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔ یہودی لابی پہلے ہی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کیخلاف لگی ہوئی ہے۔