2 نومبر: تحریک انصاف کے اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 19, 2016 | 16:57 شام

اسلام آباد(ویب ڈیسک)اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دو نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کے پیش نظر وزارت داخلہ کو دوسرے صوبوں سے پولیس فورس طلب کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔اس خط میں جن صوبوں سے پولیس فورس منگوانے کے بارے میں کہا گیا ہے ان میں پنجاب کے علاوہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی پولیس بھی شامل ہے۔اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے مختلف اداروں کو لکھے گئے خط میں کہا گیاہے کہ یہ ادارے 23 اکتوبر تک ان عمارتوں کا کنٹرول ضلعی انتظامیہ کے حوالے کر دیں۔خیال ر

ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دو نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کی کال دے رکھی ہے۔جن عمارات کو ضلعی انتظامیہ کے کنٹرول میں دینے کی بات کی گئی ہے اُن میں سپورٹس کمپلکس، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کیمپس کےعلاوہ سیکٹر جی سکس اور جی نائن میں واقع کمیونٹی سینیٹرز شامل ہیں۔

اس خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب تک پاکستان تحریک انصاف کا دھرنا ختم نہیں ہوتا اس وقت تک یہ عمارتیں ضلعی انتظامیہ کے کنٹرول میں ہی رہیں گی۔اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے مطابق وہاں جلسے، جلوس اور احتجاجی مظاہرے کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی ناگہانی صورت حال میں ضلعی انتظامیہ فوج کو بھی طلب کر سکتی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ کسی کو اسلام آباد بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر یا سڑکیں بند ہونے کی صورت میں قانون حرکت میں آئے گا۔