اروندھتی رائے کا ناول 20 سال بعد اشاعت

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 04, 2016 | 19:20 شام

ادبی ایوارڈ ”ب±کرز پرائز“ جیتنے والی معروف بھارتی ادیبہ، فلم ساز اور کالم نگار اروندھتی رائے کے مشہور ناول ”دی گاڈ آف سمال تھنگز“ کی اشاعت کے 20 سال بعد ان کا نیا ناول منظر عام پر آرہا ہے۔ یہ ناول جس کا نام ”دی منسٹری آف آوٹ موسٹ ہیپینس“ ہے سنہ 2017 یعنی اگلے برس میں شائع ہوگا۔ ان کی زیادہ تر تحریریں نان فکشن ہیں لیکن ان کے پہلے ناول کو فکشن میں ان کا پہلا طویل کام سمجھا جا رہا ہے۔ انہوں نے زیادہ تر نان فکشن کام کیا ہے اروندھتی رائے کے ادبی ایجنٹ ڈیوڈ گوڈون نے کہا کہ ”صرف اروندھتی ہی ایسا ناول
لکھ سکتی تھی۔“ انھوں نے کہا کہ یہ ”بالکل حقیقی“ ہے۔ یہ ناول ہمیش ہملٹن اور پینگون نامی پبلشنگ ہاو¿سز کی جانب سے شائع کیا جائے گا۔ اپنے پیغام میں اروندھتی رائے نے کہا کہ مجھے یہ بتانے میں خوشی ہے کہ دی منسٹری آف آوٹ موسٹ ہیپینس میں پاگل روحوں (حتیٰ کہ بری نے بھی) اس دنیا میں اپنا راستہ پالیا ہے۔ ناول میں اختیار کیا گیا زبان کا انداز فیاضانہ ہے اور اس کی تازگی اور پر مزاح انداز ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ الفاظ زندہ ہیں۔ جو ہمیں بیدار کرنے، دیکھنے، سننے اور محسوس کرنے کا نیا انداز بخشتے ہیں۔ یہ ناول بہت ہی غیر معمولی ہے اور اس کے کردار بھی ایسے ہی ہیں جو زندگی کی جانب لے کر جاتے ہیں۔ اروندھتی رائے نے حال ہی میں ایلے میگزین کے ایک کور فیچر کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ انڈیا کی خوبصوتی سے متعلق افسانوی کہانیوں کا تاثر ختم کرنا چاہتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں ایک سیاہ عورت ہوں، ہم میں سے زیادہ تر ایسی ہی ہیں، 90 فیصد، یہ وہم کہ انڈینز کی سفید رنگت اور سلکی بال ہیں مجھے بے زار کرتا ہے۔