لڑکی نے خود اپنے ساتھ زیادتی کروائی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 14, 2017 | 18:46 شام

نئی دلی (شفق ڈیسک) بھارت میں خواتین کیخلاف جنسی درندگی کا طوفان برپا ہے۔ لیکن کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ کوئی لڑکی اس صورتحال کو اپنے شیطانی مقاصد کیلئے استعمال کرے گی اور اپنے ساتھ اجتماعی زیادتی کا ڈرامہ رچا ڈالے گی۔ جے پور شہر سے تعلق رکھنے والی ایک 22 سالہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ چار افراد نے اسے ایک پارک میں لے جا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ اجتماعی زیادتی کے واقعے کی خبر میڈیا میں آنے پر ایک ہنگامہ برپا ہو گیا اور پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ پولیس کمشنر پراف

ل کمار نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ہر کوئی متاثرہ لڑکی کیساتھ اظہار ہمدردی کر رہا تھا اور جلد از جلد ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوشش کی جا رہی تھی مگر تفتیش کے دوران لڑکی کے بیانات میں کچھ ایسے تضادات نظر آئے کہ سارا معاملہ ہی مشکوک نظر آنے لگا۔ لڑکی نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس نے ریلوے سٹیشن سے گھر جانے کیلئے ایک رکشے کو روکا، مگر اس میں چار افراد پہلے ہی موجود تھے۔ اس کا کہنا تھا کہ چاروں مرد اسے ایک پارک میں لے گئے اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس اہلکار اس بات پر حیران تھے کہ لڑکی ایک ایسے رکشے میں کیونکر سوار ہوئی جس میں پہلے ہی چار افراد موجود تھے۔ لڑکی کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کیا گیا تو اس کی کالز سے بھی کچھ اہم معلومات دستیاب ہوئیں، جس کے مطابق وہ مبینہ وقوعہ کے وقت مسلسل ایک لڑکے کے ساتھ رابطے میں تھی۔ جب پولیس نے معاملے کو کنگھالنا شروع کیا تو پتہ چلا کہ لڑکی نے اپنے ایک دوست کے ساتھ مل کر سندیپ نامی لڑکے کو پھنسانے کا شیطانی منصوبہ بنایا تھا، تاکہ اسے بلیک میل کرکے بھاری رقم وصول کی جاسکے۔ لڑکی نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ اس نے سندیپ کو ایک فلیٹ میں بلا کر اپنی مرضی سے اس کے ساتھ رات گزاری۔ پیر کی شام سے منگل کی صبح تک سندیپ اس کے ساتھ رہا اور جب وہ رخصت ہوگیا تو لڑکی اور اس کے بوائے فرینڈ نے پولیس کے پاس جاکر گنگ ریپ کی شکایت درج کروادی۔ شرمناک منصوبے کا بھانڈا پھوٹنے پر لڑکی اور اس کے بوائے فرینڈ کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور دونوں کے خلاف قانونی کاروائی جاری ہے۔