سکول ٹیچر نے بچیوں کو حاملہ کر دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 15, 2016 | 18:33 شام

نئی دہلی (شفق ڈیسک) بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے علاقے نیرل میں ایک سکول کے باہر والدین سراپا احتجاج ہیں اور دعویٰ کیا کہ سکول کی انتظامیہ نے ایک ایسے شخص کو بطور ٹیچر خدمات حاصل کر رکھی ہے جو مبینہ طورپر طالبات کو 18 مرتبہ جنسی درندگی کا نشانہ بنا چکا ہے اس دعوے کیساتھ ہی ہلچل مچ گئی۔ انڈیا ٹائمز کیمطابق احتجاج کرنیوالے والدین نے بتایاکہ ملزم ٹیچر کیخلاف جنسی درندگی کے 18 مقدمات رپورٹ ہوئے لیکن 13 سالہ لڑکی کے والدین کی شکایت پر ہی ایکشن لیا گیا جسے مبینہ طور پر ملزم پانچ ماہ کے دوران کئی مرتبہ

ہوس کا نشانہ بنا چکا ہے اور وہ حاملہ ہو چکی ہے، اس کا مقدمہ 29 ستمبر کو درج کیا گیا۔ متاثرہ فیملی نے ممبئی ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا جہاں سے ڈپٹی پولیس کمشنر کو رپورٹ پیش کرنیکا حکم دیاگیا۔ پونے میں کام کاج کرنیوالے متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ طالبہ کو قے اور متلی کی شکایت پر ہسپتال لایا گیا تو انکشاف ہوا کہ وہ چار ہفتوں کی حاملہ ہے، پھر بتایاکہ ٹیچر نے اسے اپریل اور اگست کے درمیان کئی مرتبہ جنسی تشدد کا نشانہ بنایا بتایا گیا کہ یہ حرکت ٹیچر نے تب تک جاری رکھی جب تک کہ اس کیخلاف سکول انتظامیہ کو درخواست نہیں دی گئی، اندراج مقدمہ کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کرنیکی کوشش کی لیکن وہ فرار ہو چکا تھا اور اس کا گھر سیل کر دیا گیا۔ پہلا مقدمہ درج ہونے کے بعد سکول نے ٹیچر سے اپنی راہیں جدا کر لیں جبکہ پولیس تحقیقات کو بھی عدالت کی طرف سے ناکافی قرار دیا جا چکا ہے جبکہ ملزم ہری شنکر شکلا کی نوکری بھی خطرے میں پڑچکی ہے۔ سیکٹر 8 میں موجود سکول کی حدود میں احتجاج کرنیوالے والدین، مقامی افراد اور سماجی کارکنان پر پولیس کے تقریباً 15اہلکار ٹوٹ پڑے جس کے بعد مظاہرین کا کہنا تھا کہ اب ہمیں اس چڑھائی کیخلاف بھی احتجاج کرنے کی ضرورت ہے۔