زیادتی کی کوشش ناکام ہونے پر درد ناک سزا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 12, 2016 | 07:58 صبح

نئی دلی (شفق ڈیسک) کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ بھارت سے جنسی درندگی کی کوئی لرزہ خیز خبر نہ آتی ہو۔ اس ملک میں بسنے والی ہر عمر اور ہر طبقے کی خواتین کی عزت کیساتھ انکی جان بھی خطرے میں ہے۔ بھیانک جرائم کا سلسلہ ہے کہ رکنے میں نہیں آرہا۔ تازہ ترین لرزہ خیز واردات ریاست جھاڑ کھنڈ کے دور دراز گاؤں کاندرا میں کی گئی ہے جہاں چوتھی جماعت کی طالبہ کو اوباش نوجوانوں کے ایک گروہ نے اپنی ہوس کا نشانہ بنانیکی کوشش کی۔ جب لڑکی نے شدید مزاحمت کی تو سفاک درندوں نے اس پر تیل چھڑک کر آگ لگا دی اور اپنے بھیان

ک جرم کو چھپانے کیلئے اسے ایک ویران کنویں میں پھینک کر فرار ہوگئے۔ اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کیمطابق 10 سالہ لڑکی کو اسکے گھر کے باہر سے دو مردوں نے اغواء کیا تھا۔ وہ اسے اغواء کر کے گاؤں سے دور ایک ویران مقام پر لے گئے جہاں انکے دیگر ساتھی بھی موجود تھے۔ ان سب بدمعاشوں نے لڑکی کو نوچنا شروع کر دیا اور اس کا لباس تار تار کر ڈالا، لیکن اس کی مزاحمت اور شدید چیخ و پکار پر مشتعل ہوگئے اور اسے جان سے مارنے کی کوشش شروع کردی۔ بدبختوں نے لڑکی پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی اور پھر اسے قریب واقع خشک کنویں میں پھینک کر فرار ہوگئے۔ لڑکی کی خوش قسمتی تھی کہ اسکی بھیانک چیخوں کی آواز سن کر قریب سے گزرنیوالی ایک خاتون ادھر آنکلی، جس نے شور مچا کر گاؤں والوں کو خبر کی۔ لڑکی کو جب کنویں سے نکال گیا تو اس کا جسم بری طرح جھلس چکا تھا۔ گاؤں والوں نے اسے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا۔ ڈاکٹروں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس کی جان بچ جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شک کی بنا پر پانچ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔