بھارت میں پاکستانی جرسی پہننے پر نوجوان ہراست میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 20, 2016 | 18:03 شام

آسام(مانیٹرنگ ڈیسک): یہ خبر آسام سے شائع ہونے والے اخبارات میں شائع ہوئي ہےانڈیا کی شمال مشرقی ریاست آسام میں ایک نوجوان کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جرسی پہننے کے لیے گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گيا ہے۔یہ واقعہ آسام کے ہیلا کاندی ضلعے میں ایک مقامی کرکٹ میچ کے دوران پیش آيا۔میڈیا کے نمائندے نے بتایا کہ ضلع کلکٹر پرنب جیوتی گوسوامی سے ان کی بات ہوئی جنھوں نے اس واقعے کی تصدیق کی۔انھوں نے بتایا کہ ریاست میں حکمراں جماعت بی جے پی کے یوتھ ونگ بھارتیہ یوا مورچہ نے رپن چودھری

نامی نوجوان کے خلاف ایف آئي آر درج کرائي تھی۔در اصل ایک مقامی میچ کے دوران رپن چودھر نے شاہد آفریدی کے نام کی پاکستانی جرسی پہنی تھی۔جس پر وہاں موجود نوجوان نے اعتراض کیا اور پھر ان کے درمیان جھگڑا ہوا۔اطلاعات کے مطابق وہاں موجود ہندو جاگرن منچ اور بھارتیہ یوا مورچہ کے ارکان اور ان کے ہم خیال نوجوانوں کی جانب سے اعتراض کیا گیا اور پھر معاملے نے طول پکڑ لیا۔انھوں نے اس پر اشتعال پھیلانے اور ملک سے غداری کا معاملہ درج کرانے کی کوشش کی تھی۔شاہد آفریدی کو ان کے جارحانہ کھیل کے لیے دنیا کے مختلف ممالک میں پسند کیا جاتا ہےلیکن ضلع میجسٹریٹ نے کہا کہ صرف پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جرسی پہن لینے سے غداری جیسے سنگین الزامات عائد نہیں ہوتے اس لیے انھیں پولیس سٹیشن سے ہی ضمانت پر رہا کر دیا گيا ہے۔ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120 (بی) اور 294 کے تحت معاملہ درج کیا گيا ہے اور یہ دفعات بہت سخت نہیں ہیں۔ تاہم پوچھ گچھ کے بعد انھیں ضمانت پر رہا کر دیا گيا ہے۔بی جے پی کے ضلعی صدر کیشپ رنجن پال نے بتایا کہ پاکستان کی جرسی انھیں گوارا نہیں اور وہ اس کے خلاف اپنی مہم جاری رکھیں گے۔خیال رہے کہ انڈیا میں حالیہ برسوں پاکستان کے خلاف جذبات میں اضافہ ہوا ہے۔ پہلے مہاراشٹر جیسی ریاستوں میں پاکستانی کھلاڑیوں اور فنکاروں کے خلاف مظاہرے اور بیانات سامنے آتے رہے ہیں۔ بہر حال انڈیا میں پاکستان کے بہت سے کھلاڑی پہلے بھی پسند کیے جاتے رہے ہیں لیکن یہ آسام جیسی ریاست میں اس قسم کا پہلا معاملہ ہے۔اس سے قبل پاکستان میں بھی اسی قسم کا ایک معاملہ پیش آیا تھا جب انڈین کرکٹر وراٹ کوہلی کے ایک فین کو گرفتار کیا گیا تھا۔