نرسری ورکر کے تشدد سے شیر خوار بچی کے سر کی ہڈی فریکچر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 26, 2016 | 19:24 شام

 

نئی دہلی (شفق ڈیسک) بھارت میں واقع ایک ڈے کیئر سنٹر میں نرسری ورکر نے شیر خوار بچی کو شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالاجس سے اس کے سر کی ہڈی فریکچر ہو گئی اور اندرونی طور پر خون بھی بہنا شروع ہو گیا۔ درندہ صفت خاتون نے بچی کو نہ صرف ہاتھوں سے تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ لاتیں بھی ماریں، ظلم کی یہ داستان جس کے بعد کہانی منظر عام پر آگئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’مرر‘‘کے مطابق بھارتی ریاست مہارشٹرا کے شہر خارگار میں واقع ڈے کیئر سنٹر میں نرسری ورکر افسانہ شیخ نے ن

و ماہ کی شیر خوار بچی رتیشا سنہا کو دوپہر کے وقت سونے کے اوقات میں رونے پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ ظالم افسانہ شیخ نے بچی کو تھپڑوں اور لاتوں سے مارا جس کی وجہ سے بچی زار و قطار روتی رہی لیکن اس درندہ صفت خاتون کو ترس نہ آیا۔ رتیشا کی والدہ نے شام کو جب اپنی بچی لی تو اس کے جسم پر تشدد کے نشان دیکھے۔ رتیشا کے والد رجت کا کہنا تھا کہ رتیشا کی آنکھوں کے نیچے خرونچ کے نشان تھے، جب میری بیوی نے ڈے کیئر سنٹر کے مالک سے اس بارے میں پوچھا تو اس نے کہا کہ بچی نے کھیلتے ہوئے خود کو زخمی کیا۔ رجت نے بتایا کہ ہم سمجھیں کہ رتیشاکا ڈے کیئر سنٹر میں پہلا دن تھا اس لئے ہمیں لگا کے ذہنی تناؤ کی وجہ سے ایسا ہوا ہو گا لیکن جیسے کی رتیشا گھر آئی تو وہ مسلسل رو رہی تھی اور کچھ کھا پی بھی نہیں رہی تھی۔ رتیشا کے والدین نے جب بچی کے جسم پر غور کیا تو اس کی پیٹھ اور کان پر مزید خرونچوں کے نشان دیکھے، اسی دوران رتیشا کو بخار ہو گیا اور وہ قے بھی کرنے لگی۔اگلے دن والدین پریشانی کے عالم میں رتیشا کو ہسپتال لے کر گئے جہاں پتہ چلا کہ رتیشا کے سر پر معمولی فریکچر ہے جسکی وجہ سے اندرونی طور پر خون بھی بہہ رہا تھا۔رتیشا کے والدین ہسپتال سے سیدھا ڈے کیئر سنٹر گئے تو ایک ملازم نے انہیں کہا کہ پولیس میں شکایت کی درخواست دے دیں اس کے بعد ساری حقیقت کھل کر ان کے سامنے آ گئی۔