عالمی بنک کے زیر اہتمام آبی منصوبے پر مذاکرات سے بھارت کا فرار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 19, 2017 | 08:43 صبح

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): بھارت عالمی بنک کے زیر اہتمام پانی کے ایشو پر ہونےوالے مذاکرات سے بھاگ گیا۔ بھارت نے پاکستان میں سندھ طاس معاہدہ پر ہونیوالی بات چیت میں پاکستان کے اعتراضات کو تسلیم کیا تھا جس کے بعد عالمی بنک کے زیر اہتمام پاکستان، بھارت کے مابین سیکرٹری سطح کے یہ مذاکرات واشنگٹن میں ہونا قرار پائے تھے جبکہ سیکرٹریز کے مذاکرات سے قبل ماہرین میں بھی یہ ایشو زیر بحث آنا تھا۔ بھارت قبل ازیں پاکستان سے میری ٹائم سکیورٹی مذاکرات بھی ختم کر چکا ہے۔ بھارت نے پاکستان کی طرف سے کلبھوشن یادیو کو

سزا سنائے جانے کے بعد مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی ہے۔ بھارتی قیادت کی طرف سے کلبھوشن کو بھارت کا بیٹا قرار دینے اور اس کی رہائی کیلئے کسی بھی حد تک جانے کے جارحانہ بیانات کے بعد بھارت کے مذاکرات سے انکار کی کڑیاں کلبھوشن کے معاملے سے واضح طور پر جڑی نظر آتی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی تشدد کی کارروائیاں اور ایل او سی پر بلا جواز اشتعال فائرنگ کے واقعات احتجاجی ریلیوں پر آنسو گیس، شیلنگ اور لاٹھی چارج سیز فائر کی خلاف ورزیاں اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے کیلئے بلاجوازگولہ باری ہو رہی ہے۔ انتہاءپسند ہندو مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ اس تناظر میں یہ باور کرنا مشکل نہیں کہ بھارت کے یہ سارے اقدامات پاکستان پر دباﺅ ڈال کرآبی منصوبے اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے من مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی کوشش کے مترادف ہے۔ اسے سبق سکھانے کیلئے کلبھوشن کی پھانسی ضروری ہے۔اس میں تاخیر صورتحال کو مزید گھمبیر بنانے کے مترادف ہو گی۔