کترینہ کے فیصلے سے کیا عورتیں محفوظ ہونگی؟
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 09, 2016 | 15:38 شام
نئی دلی (شفق ڈیسک) بالی ووڈ حسینہ کترینہ کیف شوہروں کی جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی بیویوں کی مدد کا علم لہراتی ہوئی میدان میں اتر آئی ہیں اور خواتین سے اپیل کر دی کہ زبردستی ازدواجی تعلق استوار کرنیوالے خاوند کو سب کے سامنے بے نقاب کریں۔ اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کیمطابق کترینہ کیف نے WeUnite کے نام سے منعقد ہونیوالی ایک کانفرنس میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیوی کی رضا مندی کے بغیر ازدواجی تعلق استوار کرنا جرم ہے اور اسے عصمت دری شمار کیا جانا چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ خواتین کو اپنے حقوق کا علم ہونا چاہیے اور اس کیلئے آواز بھی اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت میں خواتین کی عصمت دری کے واقعات غیر معمولی حد تک بڑھ چکے ہیں۔ کترینہ کیف کا کہنا تھا کہ ان جرائم میں عصمت دری کا وہ جرم بھی شامل ہے جو خاوند اپنی بیویوں کیخلاف کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ پڑھی لکھی خواتین بھی معاشرتی دباؤ کے تحت ازدواجی عصمت دری پر خاموش رہتی ہیں۔ بھارت میں خواتین کیخلاف جرائم میں تیز رفتار اضافے کی جانب توجہ دلاتے ہوئے انہوں نے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے اعدادوشمار کا ذکر کیا۔ انکا کہنا تھا کہ اعداد و شمار کیمطابق 2001ء میں خواتین کیخلاف 143795 جرائم رپورٹ ہوئے جبکہ 2005ء میں یہ تعداد 327394 ہو چکی تھی۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ یہ اعداد و شمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ خواتین اپنے خلاف جرائم پر آواز اٹھا رہی ہیں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے رابطہ کر رہی ہیں۔