کشمیری آج یوم سیا ہ منائینگے،بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل مقبوضہ کشمیرکا محاصرہ کرلیا گیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 25, 2017 | 19:45 شام

سرینگر:(مانیٹرنگ) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری (آج) بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منائینگے۔یہ دن منانے کا مقصد بھار ت کی طرف سے کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکار کے خلا ف احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے د ی ہے ۔ اس روز مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور دنیا بھر کے دارلحکومتوںمیں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں منع

قد کی جائیں گی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر پورے مقبوضہ کشمیر خاص طورپر سرینگراور جموں کامحاصرہ کر لیا ہے ۔مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میںہزاروں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںکو تعینات کیاگیا ہے ،جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے ۔ فورسز اہلکار مختلف علاقوں میں اچانک چھاپوں کے علاوہ سرینگر اور دیگر بڑے قصبوں میں گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشیاں لے رہے ہیں۔حریت رہنماﺅںسیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک،میر شاہد سلیم ،حکےم عبدالرشید، مفتی ناصر الاسلام ، فاروق احمد توحیدی ، فریدہ بہن جی اور فیرو ز احمد خان نے سرینگر میں اپنے بیانات میںانتظامیہ کی طرف سے پورے مقبوضہ علاقے میں لوگوں کو سیکورٹی کے نام پر ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی یوم جمہوریہ منانے کی آڑ میں کشمیریوں کے تمام جمہوری حقوق ہر سال سلب کر لئے جاتے ہیں۔دریں اثنابھارتی فوجیوں کے ہاتھوں قتل عام کے المناک واقعے کے شہداءکی برسی پر آج ہندواڑہ میں مکمل ہڑتال کی گئی، 1990میں آج کے روز بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کی طرف سے ہندواڑہ قصبے میں پر امن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 17بے گناہ کشمیری شہید ہو گئے تھے ۔ انتظامیہ نے لوگوں کو شہداءکے حق میں فاتحہ خوانی کی تقاریب کے انعقاد سے روکنے کیلئے قصبے میں پابندیاں عائد کر دی تھیںتاہم پابندیوں اور شدید برف باری کے باوجود جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ کے کارکنوں نے قتل عام کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مزار شہداءہندواڑہ میں تقریب کا انعقاد کیا۔ کشمیر کونسل یورپی یونین نے کشمیر کے بارے میں اپنی دس لاکھ دستخطی مہم کے سلسلے میں پولینڈ کے دارلحکومت وارساﺅ میں ایک روز ہ کیمپ کا انعقاد کیا۔ کشمیرکونسل نے یورپی یونین یہ دستخطی مہم تنازعہ کشمیر کے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیلئے یورپی عوام کی حمایت کے حصول کے لیے شروع کر رکھی ہے ۔ دستخطی مہم کا مقصد کشمیریوں پر بھارتی مظالم سے یورپی عوام کو آگاہ کرنا بھی ہے۔