یااللہ رحم : سعودی صحافی جمال خاشقجی کی زندگی کے آخری لمحات کی آڈیو سامنے آ گئی ، اپنے قاتلوں سے کیا کچھ کہتے رہے ؟ افسوسناک انکشاف

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 10, 2018 | 07:38 صبح

نیو یارک(ویب ڈیسک )امریکی ٹی وی سی این این مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کی آڈیوٹیپ کے آخری الفاظ “میں سانس نہیں لے سکتا منظرعام پر لے آیا۔ صحافی نے اپنے قاتلوں کو خبردار کیا کہ باہر لوگ ان کے انتظار میں ہیں اور پھر چیخ کے ساتھ ان کے آخری الفاظ تھےکہ میں سانس نہیں لے سکتا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کے آخری الفاظ تھے کہ میں سانس نہیں لے سکتا، یہ الفاظ جمال خاشقجی کی موت سے چند لمحے پہلے کی آڈیوٹیپ کے ہیں۔ سی این این کے مطابق ج

مال خاشقجی کے معاملے پر پیش رفت سے آگاہ رکھنے کے لئے کئی فون کالزکی گئیں، تحریری ریکارڈ سے واضح ہے کہ جمال خاشقجی کا قتل سوچا سمجھا منصوبہ تھا جب کہ ترک حکام کو یقین ہے کہ فون کالز سعودی دارالحکومت ریاض میں اعلی حکام کوکی گئیں۔دوسری جانب سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی سعودی شہری کو کسی دوسرے ملک کے حوالے نہیں کریں گے اورترکی کے حکام ہمیں شواہد مہیا کریں جو ہم عدالت میں استمعال کرسکیں کیونکہ ہمیں معلومات اس طرح سے حاصل نہیں ہوئیں جس طرح سے ہونی چاہیے تھی۔ترک عدالت نے گزشتہ ہفتے سعودی ولی عہد کے  سابق مشیر اور قریبی ساتھیوں سعود القحطانی اور احمد العسیری کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے، جن پر الزام ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کی منصوبہ بندی انہوں نے کی تھی۔واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی تفتیشی ادارے سی آئی اے رپورٹ کی سخت الفاظ میں تردید کر چکے ہیں۔