اسدی فوجیوں کی ہٹ دھرمی، حلب سے عام شہریوں کے انخلاکا سلسلہ رک گیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 16, 2016 | 16:13 شام


حلب (مانیٹرنگ ڈیسک) اسدی فوجیوں کی ہٹ دھرمی کے باعث حلب سے عام شہریوں کے انخلاکا سلسلہ رک گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مشرقی حلب سے عام شہریوں کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے تاہم جمعہ کے روز اس میں اس وقت تعطل آگیا جب اسدی افواج نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ۔ اسدی فوجیوں کا کہنا ہے کہ باغیوں کے زیر قبضہ 2 دیہاتوں میں موجود ان کے ہم مسلک لوگوں کو باہر نکالا جائے جس کے بعد ہم بھی شہریوں کو باہر نکلنے دیں گے۔ اسدی افواج کے اس مطالبے کے بعد حلب سے شہریوں کے انخلا کا سلسلہ

روک دیا گیا ہے۔
شام میں موجود ہیومن رائٹس آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز حلب سے شہریوں کے انخلا کا سلسلہ شروع ہوا اور حالیہ تعطل آنے سے پہلے تک شہر سے 8 ہزار لوگوں اور 300 زخمیوں کو بسوں اور ایمبولنسز کے ذریعے نکالا جا چکا ہے جبکہ شہر سے باہر نکلنے والے لوگوں میں 3 ہزار باغی بھی شامل ہوسکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ باغیوں کے زیر قبضہ حلب میں 50 ہزار کے قریب عام شہری موجود ہیں جن میںسے 10 ہزار لوگوں کو صوبہ ادلیب میں بھیجا جائے گا جبکہ دیگر لوگوں کو اسدی افواج کے زیر انتظام ضلعوں میں منتقل کیا جائے گا۔
ترک حکام کا کہنا ہے کہ دو جگہوں پر 80 ہزار لوگوں کی گنجائش کی حامل خیمہ بستیاں لگائی جائیں گی تاہم ان میں 35 ہزار لوگوں کی آمد کی توقع ہے۔ ان خیمہ بستیوں میں حلب سے آنے والے زخمیوں اور بیماروں کا علاج بھی کیا جائے گا۔