بھارتی سیاست میں طوفان برپاکرنے اور فلموں میں ہلچل مچانے والی جے للیتا کو آج جلا کر راکھ بنا دیا جائے گا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 05, 2016 | 05:22 صبح

تامل ناڈو (بی بی سی) انڈیا کی جنوبی ریاست تامل ناڈو کی وزیر اعلیٰ جے للیتا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی ہیں۔ جے للیتا کچھ عرصے سے علیل تھیں اور چند ہی روز قبل انہوں نے بطورِ وزیر اعلیٰ اپنی ذمہ داریاں نائب وزیر اعلیٰ کو سونپی تھیں۔ اْن کے ڈاکٹروں کی ٹیم میں شامل ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ماہرینِ امراضِ قلب اور انتہائی نگہداشت کے خصوصی ڈاکٹر اْن کا علاج کر رہے تھے۔ جے للیتا کی عمر 68 سال تھی اور وہ 22ستمبر سے ہسپتال میں زیر علاج تھیں۔ ماضی کی فلمی ہیروئن جے للیتا ریاست تمل ناڈو میں بہت مقبول ت

ھیں اور وہ اہم علاقائی سیاسی جماعت 'اے آئی اے ڈی ایم کے' کی سربراہ تھیں۔ جے للیتا کے مداح انھیں اماں کہہ کر پکارتے تھے۔ اْن کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ انتخابات کے دونوں میں لوگوں میں مختلف تحائف جیسے الیکٹرانک بلینڈر، بکریاں، سونا وغیرہ تقسیم کرتی تھیں۔ جے للیتا پر کئی بار بدعنوانی کے الزامات عائد کیے گئے اور سنہ 2014 میں کرپشن کے مقدمات میں کچھ عرصہ انھوں نے جیل میں بھی گزارا۔ جے للیتا پر آمدنی سے زیادہ اثاثہ جات کے معاملے میں مجرم قرار دیتے ہوئے چار برس قید اور 100 کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ بدعنوانی کا مقدمہ تمل ناڈو کے انسداد بدعنوانی کے ادارے نے 1997 میں دائر کیا تھا۔ وزیر اعلی بننے کے بعد ان کے پاس کئی بینک کھاتوں میں کروڑوں روپے کے علاوہ مختلف ناموں کی کمپنیاں، 30 کلو سونا ، ایک تفریحی مقام کے پاس ایک ہزار ایکڑ زمین اور 12 ہزار ساڑھیاں پائی گئی تھیں۔ جے للیتا کا موقف ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ ان کے خلاف یہ مقدمہ ایک سیاسی سازش ہے۔