جنسی تعلقات استوار کرنے کا اسلامی دنیا کا سب سے بڑا پہاڑ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 20, 2017 | 17:34 شام

جکارتہ (شفق ڈیسک) من کی مرادیں پانے کیلئے دعا اور صدقہ خیرات کا رواج تو عام بات ہے لیکن انڈونیشیا کے جزیرہ جاوا پر لوگ مرادیں پوری کرنے کیلئے ایک دور دراز پہاڑ کا رخ کرتے ہیں جہاں مرد و زن مذہبی رسوم ادا کرنیکی بجائے کھلے عام جنسی کھیل کھیلتے ہیں۔ یہ پہاڑ جزیرہ جاوا کے وسطی علاقے میں واقع ہے اور اس پر Gunung Kemukus نامی آشرم واقع ہے جہاں روایات کیمطابق ایک شہزادہ اور اسکی محبوبہ دفن ہیں۔ تاریخی حکایتوں کیمطابق شہزادے پنجران سمودرو نے اپنی محبوبہ کیساتھ بھاگ کر یہاں پناہ لی اور جب وہ قربت کا

تعلق استوار کر رہے تھے تو اسی دوران مسلح سپاہیوں نے حملہ کر کے انہیں ہلاک کر دیا۔ یہاں کے لوگوں کا عقیدہ ہے کہ انکے آشرم میں آکر اجنبیوں کیساتھ جنسی فعل کرنے سے شہزادے اور اسکی محبوبہ کی روح کو سکون ملتا ہے اور مرادیں پوری ہو جاتی ہیں۔ یہاں انڈونیشیا کے طول و عرض سے مسائل کے شکار لوگ آتے ہیں جن میں خواتین کی بڑی تعداد شامل ہوتی ہے۔ ہر 35 دن بعد خصوصی اجتماع ہوتا ہے لیکن عام دنوں میں بھی یہاں لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ لوگ کاروبار کی ترقی، مالی اور گھریلو مشکلات کے حل اور ذہنی پریشانیوں سے چھٹکارے کیلئے یہاں آتے ہیں۔ جونہی شام ڈھلتی ہے اجنبی مرد اور عورتیں اپنے لئے ساتھی ڈھونڈنا شروع کر دیتے ہیں اورپھر اندھیرا ہوتے ہر درخت کے نیچے جوڑے جنسی فعل میں مشغول نظر آتے ہیں۔ یہاں یہ کام صدیوں سے جاری ہے اور ہر ماہ ہزاروں لوگ یہاں اجنبیوں کیساتھ جنسی تعلق استوار کرتے ہیں۔ جب سے اس جگہ کی شہرت دیگر ممالک میں پھیلی ہے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد بھی یہاں آنے لگی ہے اور اب یہاں مسائل کا حل ڈھونڈنے والوں کے علاوہ ہوس پرستوں کی بھاری تعداد بھی آنے لگی ہے جنکی ضرورت پوری کرنے کیلئے یہاں جسم فروش خواتین کی بھی بہتات ہو گئی ہے۔ حکومت کئی دفعہ اس مسئلے پر قابو پانے کی کوشس کر چکی ہے لیکن وقت گزرنے کیساتھ بات بڑھتی ہی جا رہی ہے۔