ge.jpg" style="height:300px; width:400px" />
کیٹلین بچپن ہی سے جل پری بننا چاہتی تھی۔ پہلی بار جب اس نے سکول میں اپنی ٹیچر کے سامنے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا تو پوری کلاس قہقہے لگانے لگی۔ بالآخر بڑی ہو کر کیٹلین نے اس کمیونٹی کا حصہ بن کر اپنی خواہش کی تکمیل کر ڈالی۔ وہ بیالوجی میں گریجوایٹ تھی اور بہت اچھی نوکری کر رہی تھی لیکن اس نے کل وقتی جل پری بننے کے لیے نوکری چھوڑ دی۔
![](http://dailypakistan.com.pk/digital_images/large/2017-01-17/news-1484665912-5512.jpg)
رپورٹ کے مطابق یہ لوگ گروپس میں جل پری بن کر پیراکی کرتے ہیں۔ کیٹلین کے گروپ میں ٹیسی لامورا، ایڈ اور مورگن و دیگر خواتین شامل ہیں۔ ان تمام نے ٹانگوں پر پہننے کے لیے رنگ برنگے مچھلیوں جیسے پلاسٹک کے ملبوسات تیار کر رکھے ہیں۔ جل پریاں بن کر پیراکی کرتے وقت انہوں نے اپنی پشت پر بھی مچھلی کے پروں جیسے خدوخال لگا رکھے ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ کی یہ خفیہ کمیونٹی خود کومرفوک کہلاتی ہے۔
![](http://dailypakistan.com.pk/digital_images/large/2017-01-17/news-1484665912-7918.jpg)
یہ نام اس تخیلاتی مخلوق کو دیا جاتا ہے جو سمندر میں رہتی ہے اور اس کا اوپری دھڑ انسانوں جیسا اور نچلا مچھلی جیسا ہوتا ہے۔ کیٹلین اپنے انسٹاگرام اکاﺅنٹ پر اپنی ”جل پری“ کے روپ میں تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کرتی رہتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ”ایک بار جب میں جل پری بن کر پانی میں اترتی ہوں اور اپنی دم کے سہارے تیرنا شروع کرتی ہوں تو میری تمام پریشانیاں غائب ہو جاتی ہے۔ مجھے ایسے لگتا ہے جیسے مجھ میں کوئی جادوئی طاقت آ گئی ہو۔“
![](http://dailypakistan.com.pk/digital_images/large/2017-01-17/news-1484665912-9322.jpg)