31 مارچ کو ڈاکو راج کے خلاف تاریخی دھرنے کا اعلان ہو گیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 26, 2017 | 08:06 صبح

کراچی (ویب ڈیسک) جماعت اسلامی کراچی کے تحت کے الیکٹرک کا ٹیرف میں کمی کا فیصلہ ماننے سے انکار اور نیپرا کا کراچی کے عوام کے لیے حقیقی طور پر نرخوں میں کمی نہ کرنے کے الیکٹرک ، نیپرا اور حکومت کے گٹھ جوڑ کے خلاف ہفتہ کے روز شہر میں بھر میں کے الیکٹرک کے دفاتر سمیت50 سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔

مرکزی مظاہرہ کے الیکٹرک آفیس نزد نور انی کباب ہاؤس شاہراہ قائدین پر کیا گیا جس سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، امیر ضلع شرقی یونس بارائی ، پبلک ایڈ کمیٹی کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہد اور پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی نے بھی خطاب کیا ۔

حافظ نعیم الرحمن نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی کے عوام کے حق کے لیے اور کے الیکٹرک ، نیپرا اور حکومت کے گٹھ جوڑ اور ملی بھگت کے خلاف جمعہ 31مارچ کوشاہراہ فیصل پر ایک زبردست اور بھرپور احتجاجی دھرنا دیا جائے گا اور اگر عوام کے حقوق کے حصول کی راہ میں روکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی گئی یا عوام کا راستہ روکا گیا تو شہر بھر میں جگہ جگہ احتجاج کی کال دیں گے ۔

 انہوں نے مطالبہ کیاکہ کے الیکٹرک نیپرا اور حکومت اپنا رویہ اور قبلہ درست کریں ۔ نیپرا نئے ٹیرف پر نظر ثانی کرے ہم اس کے خلاف ریویو میں جائیں گے اور کراچی کے عوام کو ان کا جائز حق دلائیں گے ۔عوام کے ساتھ دھوکہ اور فراڈ کیا جارہا ہے ۔ ہم لوٹ کھسوٹ کے اس راج کو ہرگز تسلیم نہیں کریں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ نیپرا کے نئے ٹیرف میں صرف ایک حصے کے اندر کمی کی گئی اور اس کا شور مچانا شروع کردیا گیا لیکن اصل حقیقت یہ ہے کہ 300,200,100یونٹ استعمال کرنے والے غریب اور مڈل کلاس عوام کے لیے نرخوں میں سو فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے اور عوام کو دھوکا دیا گیا ہے جو عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے