جنگ و خونریزی، بحرانِ یمن کو حل نہیں کرسکتی: ایران

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 22, 2022 | 19:53 شام

اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ یمن پر حملہ اور اسکی ناکہ بندی سے بحران حل نہیں ہوگا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے واضح کیا ہے کہ ناکہ بندی اور فوجی حملہ سے یمن کا بحران حل نہیں ہوگا اور اس طرح کے اقدامات سے خطے میں کشیدگی کا دائرہ بڑھے گا۔ منگل کے روز انہوں نے پریس کانفرنس میں گفتگر کرتے ہوئے کہا کہ ایران، یمنی عوام کی ناکہ بندی ختم ہونے پر مبنی، سیاسی راہ حل کی پہل، جنگ کے خاتمے، یمن کے داخلی امور میں مداخلت سے پرہیز، اس ملک کی ارضی سالمیت
کی حفاظت اور انسانی المیہ کی شدت کو روکنے پر شروع سے تاکید کرتا آ رہا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے خطے میں بڑھتی کشیدگی کے بارے میں کہا: ”اسلامی جمہوریہ ایران شروع سے کہتا آ رہا ہے کہ خطے کے کسی بھی بحران کا حل جنگ و تشدد نہیں بلکہ راہ حل پرسکون ماحول میں اور کشیدگی سے پرہیز میں مضمر کہ جس سے خطے میں صلح و ثبات کے قیام کی امید کی جا سکتی ہے۔“ سعید خطیب زادہ نے یمن کے مسائل کو یمنیوں سے متعلق ہونے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یمن کی سات سالہ جنگ کو ختم کرانے کے لئے کسی بھی پہل میں تعاون و مشارکت کے لئے تیار ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور کچھ دوسرے ملکوں کی حمایت سے مارچ 2015 سے یمن پر فوجی حملے کر رہا ہے۔ اس دوران اس نے یمن کی زمینی، ہوائی اور سمندری ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ یمن پر سعودی اتحاد کی طرف سے تھوپی گئی جنگ کے نتیجے میں اب تک لاکھوں یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔