جون ایلیا کو اس دنیا سے رخصت ہوئے پندرہ برس بیت گئے۔ وہ ایسے شاعر ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں ہی کہہ دیا تھا ’’فکر مر جائے تو پھر جون کا ماتم کرنا۔۔۔ہم جو زندہ ہیں تو پھر جون کی برسی کیسی۔۔‘‘جون ایلیا 14دسمبر1931کو امروہہ ریاست اُتر پردیش کے ایک نامور خاندان علامہ شفیق حسن ایلیا کے یہاں پیدا ہوئے۔ آپ ادب اور فن کے ماہر سید شفیق حسن ایلیا کے بیٹے تھےاور آپ کو بھی اپنے فن سے گہرا لگائو تھا۔
ront/tiny_mce/source/2017/November/08-11-2017/Joan-Elia_02.jpg" style="height:251px; width:450px" />
جون ایلیا نےابتدائی تعلیم اپنے محلے کی مسجد سے حاصل کی ۔ عربی کی تعلیم دیوبند سے حاصل کی اور عربی کی متعدد کتابوں کی اشاعت کا اعلان کیا تا ہم یہ تراجم اُ ن کی زندگی میں شائع نا ہو سکیں۔ آپ کا انوکھا اندازِ تحریر اور بیاں ہی آپ کی مختلف شناخت بنا۔