جے للیتا کی زندگی کا آخری رول ختم ہو گیا ہے۔
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 06, 2016 | 16:39 شام

مانیڑنگ ڈیسک:جے للیتا کی آل انڈیا انا ڈی ایم کے پارٹی صرف انھی کے نام پر چلتی تھیجے للیتا کی زندگی کا آخری رول ختم ہو گیا ہے۔انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کی وزیر اعلی آخرکار آج زندگی کی جنگ ہار گئیں۔ ان کی عمر 68 سال تھی۔وہ تین مہینے سے چنئی کے اپالو ہستال میں زیرعلاج تھیں لیکن ان کی بیماری کو غیر معمولی حد تک صیغۂ راز میں رکھا گیا۔ اتوار کو انہیں دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد ان کی حالت مزید بگڑتی چلی گئی اور آخر کار وہ اس دنیا سے چل بسیں۔جے للیتا کا شمار ملک کی سب سے رنگا رنگ سیاسی شخصیات
میں کیا جاتا تھا۔ ان کے چاہنے والے انہیں ایک دیوی کی طرح پوجتے تھے اور وہ ایک لمبے عرصے سے تمل ناڈو کی سیاست پر چھائی ہوئی تھیں۔ان کی آل انڈیا انا ڈی ایم کے پارٹی صرف انھی کے نام پر چلتی تھی اور بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے جب ستمبر 2014 میں انھیں وزیر اعلی کے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تو ان کے جانشین پنیرسیلوم نے وزیر اعلی کا عہدہ تو عارضی طور پرسنبھالا لیکن ان کی کرسی پر بیٹھنے سے انکار کردیا تھا۔جے للیتا کی زندگی کا سفر ایک فلمی اداکارہ کے طور پر شروع ہوا تھا۔
ایم جی آر نے ہی آل انڈیا انا ڈی ایم کے کی بنیاد ڈالی تھی اور 1987 میں ان کے انتقال کے تقریباً تین سال بعد پارٹی اور حکومت کی ذمہ داری جیا للیتا کے ہاتھوں میں پہنچ گئی۔ وہ 1991 میں پہلی مرتبہ وزیر اعلی بنیں اور چار مرتبہ اس عہدے پر فائز رہیں۔تمل ناڈو کی سیاست کا مزاج کچھ ایسا ہے کہ وہاں ایک بار انا ڈی ایم کے کی حکومت بنتی ہے تو دوسری مرتبہ اس کی حریف ڈی ایم کے اقتدار میں آتی ہے۔ ڈی ایم کے کی قیادت