2022 ,نومبر 30
کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ مکافات عمل اتنا جلدی سے شروع ہو جائے گا۔آج جنرل باجوہ کی ریٹائرمنٹ کا پہلا روز ہے۔ ان کا کتنا کروفر تھا۔ اپنے خلاف بولنے والوں کو فائرنگ سکواڈ کے سامنے کھڑا کر دیتے تھے۔ گرفتار کراتے تشدد کرایا جاتا ننگا کر دیا جاتا۔
عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرا دیا۔ وہ ریٹائر ہوئے تو ان کے خلاف ٹوئٹر پر غدار باجوہ کا ٹرینڈ چل رہا ہے۔ اب کوئی ایکشن نہیں ہو رہا۔
صابر شاکر نے ٹویٹ میں کہا دفع ہونے والے کے بارے میں ایک فقرہ ہے کہیں۔ مسرت جمشید چیمہ کہتی ہیں لوگوں نے اس کے جانے پر یوم نجات یوم دفعان اور یوم تشکر منایا۔ انسان اپنا تحفظ خود ہوتا ہے۔ اپنی عزت اپنے ہاتھ میں ہوتی ہے۔
جنرل راحیل شریف بھی کل29نومبر کی اس پیریڈ میں موجود تھے جس میں باجوہ نے عاصم منیر کو روایتی چھڑی تھمائی۔ راحیل شریف کو لوگ سلام کر رہے تھے۔
جنرل کیانی بھی آئے ان سے لوگ لاتعلق رہے۔ جنرل باجوہ تین سال بعد ایسی ہی تقریب میں آئیں گے تو کیا کاٹیں گے؟ وہی جو انہوں نے ظلم جبر بربریت نا انصافی نفرت اور لوگوں کو ذلیل کرنے کی فصل بوئی تھی۔