نوجوان کو جیل میں زندگی گزارتے ہوئے بڑھاپے میں انصاف مل گیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 26, 2016 | 06:27 صبح

اسلام آباد(مانیٹرنگ)سپریم کورٹ آف پاکستان سے قتل کے الزام میں قید ملزم کو 24سال بعد انصاف مل گیا ٗعدالت نے مظہر فاروق کو بری کرتے ہوئے فوری رہائی کا حکم جاری کر دیا۔ اس انصاف پر آسمان بھی ردیا ہوگا تاہم اس  شخص کے رشتے دار خوش اور انصاف پانے والا اپنے چوبیس سال ضائع ہونے پر خاموش ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی جس دوران عدالت نے کہا کہ میڈیکل رپورٹس اور گواہان کے بیانات میں تضاد ہے ٗ استغاثہ ملزم کیخلاف شواہد پیش کرنے میں بھی ناکام رہا‘ برآ

مد ہونے والا پستول بھی ملزم کا نہیں۔ واضح رہے کہ مظہر فاروق پر قصور میں 1992ء میں ایک شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا جسے ٹرائل کورٹ نے سزائے موت کا حکم سنایاٗ ہائیکورٹ نے بھی ملزم کی سزائے موت کا حکم برقرار رکھا تھا۔ ملزم پر اپنے ہی گائوں کے نثار کے قتل کا الزام تھا۔ مظہر فاروق کے بھائی عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ مظہر فاروق کی رہائی کی خبر سے انکی خاندان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔