کربلا میں دہشتگردوں نے ایک کربلا برپا کردی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 15, 2016 | 18:53 شام

بغداد(مانیٹرنگ)

عراق کے جنوبی شہر کربلا کے نزدیک داعش کے خودکش بم حملے میں چھے افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

عراق کی وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل سعد معان نے بتایا ہے کہ داعش کے چھے خودکش بمباروں نے سوموار کے روز کربلا میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی لیکن سکیورٹی فورسز نے ان میں سے پانچ کو دیہی علاقے عین التمر میں کارروائی میں ہلاک کردیا ہے۔

انھوں نے مزید بتایا ہے کہ چھٹا بمبار ایک گھر میں گھسنے میں کامیاب ہوگیا تھا اور اس نے وہاں خود کو دھماکے سے اڑا دیا ہے جس سے چھے افراد مارے گئے اور چھے زخمی ہوگئے ہیں۔

داعش نے یہ خود کش بم حملہ ایسے وقت میں کیا ہے جب ہزاروں شیعہ افراد حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھی شہدائے کربلا کے چہلم (اربعین) کے سلسلے میں کربلا میں جمع ہیں۔انھوں نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے بھائی حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے مزاروں پر حاضری دی ہے۔

داعش نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے اہل تشیع ،پولیس اور فوج کو حملوں میں نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی۔عراقی فورسز اور ان کی اتحادی ملیشیائیں اس وقت شمالی شہر موصل میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہیں اور وہ چار ہفتے کی لڑائی کے بعد موصل کے دروازوں پر پہنچ چکی ہیں جبکہ داعش کے جنگجو بھی ان کی سخت مزاحمت کررہے ہیں