مظاہرین کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم،کراچی کے حالات کشیدہ ہو گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 07, 2016 | 12:18 شام

 

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پولیس نے ملیر میں مجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کو ہٹاکر نیشنل ہائی وے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی پولیس نے ملیر میں نیشنل ہائی وے پر احتجاج کرنے والوں کو مذاکرات کی ناکامی کے بعد منتشر ہونے کے لیے دن 2 بجے کی ڈیڈ لائن دی تھی، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کے لیے بحال کردیا، ایس ایس پی کورنگی کی سربراہی میں پولیس نے پیش قدمی کی تو بیشتر مظاہر

ین گلیوں میں چلے گئے جب کہ بعض نے پتھراؤ کردیا جس پر پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان وقفے وقفے سے آنکھ مچولی جاری ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں فیصل رضا عابدی اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف گزشتہ 3 روز سے احتجاج کا سلسلہ جاری تھا، پیر کو ملیر 15 کے قریب نیشنل ہائی وے پر جب مظاہرین دوبارہ جمع ہوئے تو انہیں منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کی گئی، جس کے بعد احتجاج نے دھرنے کی شکل اختیار کرلی ہے، دھرنے کے باعث نیشنل ہائی وے پر ہر قسم کی ٹریفک کی آمد و رفت بند ہوگئی ہے جب کہ ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل ہے۔

یادرہے کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کر کے کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع انکی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا جب کہ ایک اورکارروائی میں آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ علامہ مرزا یوسف حسین کو بھی گرفتارکیا گیا تھا۔ فیصل رضا عابدی کو غیر قانونی اسلحے کے مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا اس موقع پر تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ فیصل رضاعابدی کے گھر سے 5 مختلف اقسام کے ہتھیار برآمد ہوئے تھے جو کہ غیر قانونی تھےعدالت نے فیصل رضا عابدی کو 19 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔