جموں یونیورسٹی: طلبہ نے پاکستانی قومی ترانہ پڑھا، وندے ماترم لبوں پر لانے سے انکار، ہندوﺅں نے فٹبال میچ رکوا دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 10, 2017 | 06:21 صبح

جموں: (مانیٹرنگ ڈیسک) کشمیر جنت نظیر کو اکھنڈ بھارت کا حصہ بنانے کی کوشش کرنے والوں کی نیندیں حرام ہو گئیں۔ طاقت کے زور میں اندھی قابض انتظامیہ کا ہر ہتھکنڈا اسی پر الٹا دیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کے شہر جموں میں اسلامی یونیورسٹی کے طلبہ نے فٹ بال میچ سے پہلے بھارتی ترانہ پڑھنے سے انکار کر دیا، جس پر ہندو انتہاء پسند طلبہ تنظیم نے فٹبال میچ بند کروا دیا اور بھارت کے حق میں نعرے لگانے شروع کر دیے۔  مقبوضہ کشمیر کی جموں یونیورسٹی میں انتہاء پسند تنظیم راشٹریہ سیوک سنگھ کی طلبہ تنظیم کے کا

رکنوں نے کشمیری نوجوانوں کی جانب سے بھارت کا قومی ترانہ نہ پڑھنے پر فٹبال ٹورنامنٹ کا فائنل میچ ہی رکوا دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 3 اپریل کو بھی فٹبال میچ سے پہلے پاکستان کا قومی ترانہ چلایا گیا تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان کا قومی ترانہ پڑھنے اور سبز ہلالی پرچم والی شرٹ پہننے پر مقبوضہ کشمیر میں مقامی کرکٹ کلب کی پوری ٹیم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔ اس کے بعد کھلاڑیوں کی گرفتاریوں کے خلاف کشمیری سڑکوں پر آ گئے، جنہوں نے نوجوانوں کی رہائی کے حق میں اور مودی سرکار کے خلاف نعرے لگائے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سنگینوں کی نوک اور طاقت کے زور پر دہلی سرکار نہ کشمیریوں کے دل جیت سکی اور  نہ ہی جیت پائے گی۔ کشمیر پاکستان کا ہے اور رہے گا۔