کشمیری بچہ ماں کے حوالے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 05, 2017 | 18:46 شام

کشمیر(مانیٹرنگ ڈیسک):پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر سے مقبوضہ کشمیر لے جائے جانے والے بچے کو انڈیا کے حکام نے واپس پاکستان کے حوالے کر دیا ہے۔پانچ سالہ افتخار احمد کو سنیچر کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا۔11 ماہ بعد بیٹے سے ملنے پر اس کی والدہ روحینہ کیانی کا کہنا تھا کہ انھوں نے لگ بھگ تمام امیدیں ہی چھوڑ دیں تھیں اور یہ ان کے لیے کسی معجزے سے کم نہیں۔افتخار کو ان کے سوتیلے والد گلزار تانترے گذشتہ برس اپنے ساتھ لے گئے تھے۔پاکستان نے بچے کی واپسی پر انڈیا کا شکریہ ادا کی

ا۔ روحینہ کیانی نے اس موقعے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’میں پاکستانی حکومت کا اس مدد کے لیے شکریہ ادا کرتی ہوں۔‘افتخار اس وقت انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایک تنازعے کا مرکز بنا جب گلزار تانرے کو مارچ 2016 میں گرفتار کیا گیا۔وہ انڈیا کے مقبوضہ کشمیر کے گاؤں گاندربل کے رہائشی ہیں۔ وہ 1990 میں مسلح شورش کے وقت پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر آ گئے تھے۔ جب وہ واپس مقبوضہ کشمیر گئے تو انھیں پولیس نے حراست میں لے لیا۔ تبھی روحینہ نے اپنے شوہر پر بچے کے اغوا اور اسے بغیر بتائے مقبوضہ کشمیر لے جانے کا الزام عائد کیا۔تانرے اور ان کے خاندان کے اغوا کے الزامات سے انکار کیا ہے۔اس سلسلے میں انڈیا میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا کہ ’یہ خوشی کا موقع ہے کہ افتخار بالآخر پاکستان اپنی والدہ کے پاس پہنچ گیا۔‘انھوں نے کہا کہ ’بچے کی حوالگی کے لیے تعاون پر انڈین حکومت کے شکر گزار ہیں۔‘