مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کے خلاف ہزاروں طلبہ سڑکوں پر آ گئے‘ فورسز کا وحشیاننہ تشدد‘ شیلنگ200 زخمی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 18, 2017 | 06:32 صبح

سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ کالج پر بھارتی فورسز کے مظالم پر کشمیری طلباءو طالبات بھی سراپا احتجاج بن گئے۔ سرینگر‘ بارہمولا‘ شوپیاں سمیت دیگر علاقوں میں کالجوں کے طلباءو طالبات نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو روکنے کیلئے بدترین لاٹھی چارج‘ فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے 200 سے زائد طلبا زخمی ہوگئے۔ ڈگری کالج پلوامہ میں بھارتی فورسز کے طلباءپر بہیمانہ تشدد کے واقعہ کے خلاف کشمیر یونیورسٹی سٹوڈنٹس یونین کی کال پر سرین

گر میں ایس پی کالج اور سرکاری ہائیر سیکنڈری سکول کے ایک ہزار سے زائد طلباءنے کالج میں جمع ہو کر مظاہرے کئے جس کے بعد مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے اور ایم اے روڈ سرینگر اور لال چوک پر احتجاجی مارچ کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا بھی بے دریغ استعمال کیا۔ مشتعل مظاہرین نے کئی گھنٹوں تک روڈ بلاک کئے رکھی۔ پلوامہ، شوپیاں، سوپور ، پٹن، گاندربل اور کشمیر یونیورسٹی میں بھی ڈگری کالج پلوامہ میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف مظاہرے کئے گئے اور بھارتی فوجیوں پر شدید پتھراﺅ کیا گیا۔ سوپور میں مشتعل طلباءنے پولیس ہیڈکوارٹر پر پتھراﺅ کیا۔ پولیس کے وحشیانہ تشدد سے متعدد طلباءزخمی ہوگئے۔ ان میں ایک صحافی پیر زادہ وسیم بھی شامل ہے کئی کو گرفتار کر لیا گیا۔ گورنمنٹ ڈگری کالج گاندربل کے طلبہ نے بھی کلاسوں کا بائیکاٹ کیا اور کالج میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بلند کئے۔ گورنمنٹ ڈگری کالج بانڈی پورہ میں طالبات سمیت طلبہ نے مظاہرے کئے اور نعرے بلند کئے۔بھارتی فورسز کے اہلکار کالجوں کے گیٹوں اور دیواروں پر چڑھ چڑھ کر شیلنگ کرتے رہے۔ جھڑپوں میں 25 پولیس اور فورسز کے افسر اور اہلکار بھی زخمی ہوئے‘ سری نگر کا لال چوک کولگام‘ مین چوک پلوامہ میدان جنگ بنے رہے۔ ادھر بانڈی پورہ میں نامعلوم افراد نے بھارتی فوج کے ٹٹو کمانڈر اخوان راشد بلا کو گولیاں مارکر قتل کر دیا اسکے قتل کو بھارتی فوج کے لئے بڑا جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام نے اسکی موت کو جدوجہد آزادی کیلئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے خوشیاں بنائیں۔ ادھر کشمیری نوجوان فاروق ڈار کو انسانی ڈھال کے طور پر جیپ سے باندھ کر گشت کرانے کے معاملے پر بھارتی فوج نے کڑی تنقید کے بعد نوٹس لے لیا اور ملوث اہلکاروں کیخلاف تحقیقات شروع کر دی۔ بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا کے مطابق قصور وار اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ پولیس نے ملوث اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ علاوہ ازیں کل جماعتی حرےت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کو بدترین ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے کسی کی جان یا عزت وآبرو محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے اس سنگین صورتحال کا نوٹس نہیں لیتے تو قیمتی انسانی زندگیوں کا اتلاف اور انسانی حقوق کی پامالیاں جاری رہیں گی۔