ناقابل یقین خبر :دنیا کے سب سے غریب ملک نے روزگار کے دس لاکھ مواقع پیدا کر ڈالے، امریکہ و برطانیہ ہکا بکا رہ گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 22, 2017 | 04:48 صبح

نیروبی (ویب ڈیسک) اس وقت کینیا میں اندازً 40 ہزار افراد آن لائن سافٹ ویئر بنا کر روزگار کما رہے ہیں۔کینیا نے ڈیجٹیل شعبے میں مہارت پیدا کرنے کے لیے ایک تربیتی پروگرام شروع کیا ہے جس کے تحت ایک سال میں دس لاکھ نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے نوجوان انٹرنیٹ پر فری لانس کے طور پر کام کر کے روزگار

کما سکیں گے۔حکام کا خیال ہے کہ اس پروگرام کی مدد سے ملک کے نوجوانوں میں شدید بے روزگاری کے مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔کینیا مشرقی افریقہ کا ایک ایسا ملک ہے جہاں نوجوانوں میں بے روزگاری کی سطح سب سے زیادہ ہے۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ کینیا میں کام کرنے کے اہل 17 فی صد نوجوان بے روزگار ہیں۔جب کہ ہمسایہ ممالک تنزانیہ اور یوگنڈہ میں بے روزگاری کا تناسب بالترتیب ساڑھے پانچ اور 6 اعشاریہ 8 فی صد ہے۔اس وقت کینیا میں اندازً 40 ہزار افراد آن لائن سافٹ ویئر بنا کر روزگار کما رہے ہیں۔کینیا اپنے ملک کو براعظم افریقہ میں ایک ڈیجیٹل مرکز بنانا چاہتا ہے۔کینیا میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد ملکی آبادی کے 85 فی صد سے زیادہ ہے ۔ جب کہ براعظم افریقہ میں یہ تناسب28 فی صد کے لگ بھگ ہے