حکومت توسیع دینا چاہتی تھی جنرل راحیل نے قبول نہ کی،خواجہ کا اپنی گفتگو میں تاثر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 24, 2016 | 20:01 شام

 

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مدت ملازمت میں توسیع نہ لے کر ایک اچھی روایت کو جنم دیا ، اس سے پاک فوج کی بحیثیت ادارہ توقیر میں اضافہ ہوا ہے ، ساری دنیا ہماری افواج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں کا اعتراف کرتی ہے ، بھارت کو ہمارا اندرونی ملکی استحکام ہضم نہیں ہورہا جس وجہ سے وہ سرحدوں پر غیر محفوظ حالات پیدا کر رہا ہے ، سی پیک کی کامیابی کے بعد ہمیں آئی ای ایف سے معاشی سہارا لینے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے حوصلے بلند ہیں ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مقررہ مدت کے ختم ہونے پر مدت ملازمت میں توسیع نہ لے کر ایک اچھی روایت قائم کی ہے ،اس سے پاک فوج کا مورال مزید بلند ہوا ہے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ساری دنیا ہماری افواج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں کا اعتراف کرتی ہے ، نئے آرمی چیف کو جنرل راحیل کے ایجنڈے کو لے کر آگے چلنا ہوگا اور اس میں مزید ایڈنگ بھی کرنی ہوگی۔ وزیر دفاع نے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کی ذاتی صوابدید ہے ، آرمی کی طرف سے نام بتائے جاتے ہیں ، اس معاملے پر وزیراعظم چیف سے مشاورت بھی کرتے ہیں جو انتہائی قیمتی مانی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے 20 سال میں کوئی جنرل اپنی مقررہ مدت پوری کر کے عزت سے رخصت نہیں ہوا ، جنرل مشرف خود کو خود ہی ایکسٹینشن دیتا رہا اور بڑی مشکل سے ان سے وردی اتروائی گئی ، جنرل کیانی کو پچھلی حکومت نے ایکسٹینشن دے دی ، جنرل راحیل کا اپنی مدت پوری کر کے عزت سے رخصت ہونا ایک مائل سٹون اور وہ ایک تابندہ روایت کو قائم کر کے جارہے ہیں ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے ملک میں صحت مندانہ روایات جنم لے رہیں ، آرمی چیف کے ایکسٹینشن لینے سے نہ صرف فوج بلکہ حکومت بھی کمپرومائز ہوتی ہے ۔ پانامہ لیکس سے متعلق سوال کے جواب میں وزیردفاع نے کہا کہ پانامہ لیکس عدالت میں ہے اس لئے اس پر کوئی کمنٹ نہیں کروں گا اور سیکیورٹی اجلاس کی نیوزلیکس سے متعلق بھی کوئی بات نہیں کروں گا ۔