جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے:4 سال کا سارا کچہ چٹھہ سامنے لے آئیں گے: شریف برادران کو وارننگ دے دی گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 04, 2017 | 05:08 صبح

لاہور (ویب ڈیسک) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آج بھی میثاق جمہوریت پر قائم ہیں، نواز شریف حکومت نے ہمیشہ میثاق جمہوریت کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔پارلیمنٹ ہاوس میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے گفتگوکے دوران انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جنوری سے ہی جلسے شروع کر رہی ہے، ہم چار سال میں ہونے والی تباہی کو عوام کے سامنے لائیں گے، جب ہم باہر نکلیں گے تو تحریک شروع ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ہمارے اتحاد میں آ

ئے تو خوش آمدید کہیں گے،ایشوز پر سب اکٹھے چلتے ہیں تو اچھی بات ہے، ورنہ عمران اپنی چھتری لے کر گھومیں، اعتراض نہیں، ہم ساری جماعتوں کو لے کر اپنی چھتری میں گھومیں گے۔

خورشید شاہ نے کہا میں وزیراعظم نوازشریف سے درخواست کرتا ہوں کہ میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس ہے تو میڈیا پر لائیں اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار بھی دھمکیاں نہ دیں بلکہ میرے خلاف سپریم کورٹ میں کیس داخل کریں اور میرا احتساب کریں، اور اگر انہوں نے دھمکیاں دینا بند نہ کیں تو پھر میں انہیں سپریم کورٹ میں لے کرجاوں گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی چلانے کیلئے بلاول بھٹو کے پاس سوفیصد اختیارات ہیں، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھی وہی ہوں گے۔  کیوں کہ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کا کوئی عہدہ نہیں ہوتا۔ خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ ملکی حالات میں سیاسی لیڈرشپ کا پارلیمنٹ میں آنا اہم ہے، بلاول کی عمر کا مسئلہ تھا، زرداری صاحب پر 2سال کی آئینی پابندی تھی،لیکن اب دونوں رہنما آئینی پابندیوں سے مبرا ہیں ملکی حالات میں سیاسی قیادت کا پارلیمنٹ آنا بہت اہم ہے، ہماری قیادت کے پارلیمنٹ میں آنے سے انتخابی مہم پر کوئی برا اثر نہیں پڑے گا۔