ایف سی کی کارروائی پر ایک شخص جاں بحق

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 24, 2016 | 18:23 شام

کوہستان (شفق ڈیسک) کوہستان میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار کی فائرنگ سے مبینہ طور پر مقامی نوجوان کی ہلاکت کے بعد علاقہ مکینوں کے احتجاج کی وجہ سے بند شاہراہ قراقرم کو کئی گھنٹوں بعد ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔ مظاہرین کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے ایف سی اہلکار کو مقامی پولیس کے حوالے کردیا گیا جبکہ اس کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔ دھرنا ختم کرانے کیلئے ایف سی کے سینئر افسر اور کوہستان کے اسسٹنٹ کمشنر مذاکرات میں شامل تھے جس کی کامیابی کے بعد ملزم اہلکار کی گرفتاری عمل میں آئی۔ واضح رہے کہ

کوہستان میں فرنٹیئر کور (ایف سی) اہلکاروں اور مقامی افراد کے درمیان ہونیوالے جھگڑے کے دوران گولی لگنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔ مبینہ طور پر ایف سی اہلکاروں کی جانب سے ایک ٹیکسی ڈرائیور پر تشدد کے معاملے پر مقامی افراد اور ایف سی اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی تھی۔ داسو کے سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) محمد حق ہاشمی نے ڈان کو بتایا کہ قراقرم ہائی وے پر ایف سی کا ایک قافلہ معمول کی گشت پر تھا کہ ایک ٹیکسی قافلے میں شامل ایک گاڑی سے ٹکراگئی جس کے بعد ایف سی اہلکاروں اور ٹیکسی ڈرائیور کے درمیان تکرار شروع ہوگئی۔ انہوں نے بتایا کہ ایف سی اہلکار اپنی گاڑی سے اترے اور ٹیکسی ڈرائیور کو مارنا شروع کردیا جس کے بعد وہاں موجود مقامی افراد بھی جمع ہوگئے اور ایف سی اہلکاروں سے الجھ گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایف سی اہلکاروں نے مجمع کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی لیکن ناکامی کی صورت میں انہوں نے مجمع پر فائر کھول دیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک 23 سالہ مقامی نوجوان فاروق زخمی ہوگیا اور بعد ازاں دم توڑ گیا۔ علاقے کے ایک رہائشی عالم زیب نے بتایا کہ مقامی افراد ڈرائیور پر تشدد کرنیوالے ایف سی اہلکار کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے کہ انہوں نے لوگوں پر فائرنگ کردی۔ ایک رہائشی نے بتایا کہ ہلاک ہونیوالا نوجوان فاروق بینک میں بطور آفس بوائے ملازمت کرتا تھا۔ شہزادہ نے بتایا کہ وہ مظاہرین میں شامل نہیں تھا بلکہ جب فائرنگ ہوئی تو اپنی جان بچانے کیلئے بھاگ رہا تھا۔ عینی شاہدین اور پولیس نے تصدیق کی کہ واقعے کے بعد مقامی افراد نے قراقرم ہائی وے بلاک کرکے ایف سی اہلکاروں کے خلاف احتجاج کیا۔ واضح رہے کہ قراقرم ہائی وے ایک اہم تجارتی راہداری ہے جو کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کا بھی حصہ ہے اور احتجاج کی وجہ سے وہاں ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ ایف سی کے کمانڈنگ آفیسر سے اس اہلکار کی گرفتاری کیلئے بات چیت جاری ہے جو فاروق کی موت کا ذمہ دار ہے۔ کوہستان کے اسسٹنٹ کمشنر محمد عابد نے یقین دہانی کرائی تھی کہ کہ نوجوان کی ہلاکت کے ذمہ دار ایف سی اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ ہزارہ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سعید وزیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ قراقرم ہائی وے کو جلد ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا جبکہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور انصاف فراہم کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایف سی نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔