صرف ایک قول پرعمل نے اسے وی آئی پی بنا دیا تھا۔۔۔۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 02, 2017 | 19:24 شام

کچھ عرصہ پہلے میں ایک نزدیکی ریسٹورنٹ سے کلچے خریدنے گیا۔ تندور پر روٹیاں لگانے والا ہر ایک سے اکھڑ انداز میں بات کررہا تھا، اسی اکھڑ پن میں کبھی وہ نان جلا دیتا تو کبھی کچا نکال لیتا۔ گاہکوں کا رش بڑھتا گیا اور پہلے سے موجود گاہک بھی اسے جلدی نان لگنے کا کہتے رھے جس سے وہ نان والا ہر ایک سے تقریباً لڑنے لگ گیا۔ میں پچھلے چند منٹوں سے یہ سب دیکھ رہا تھا۔ میری باری آئی تو اس نے میرے لئے کلچے تندور سے نکالنے شروع کئے۔ یہ کلچے کافی حد تک لال ہو کر چلنے کے قریب ہوچکے تھے۔ میں نے وہ کلچے دیکھ کر ا

سے کہا کہ تم ماشااللہ بہت اچھے کاریگر لگتے ہو، اس طرح کے لال کلچے جو جلے بھی نہ ہوں، کوئی عام آدمی نہیں لگا سکتا۔ میری بات سن کر اس نے میری طرف ایسے دیکھا جیسے اسے یقین نہ آیا ہو۔ میں نے اس کا مزید حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ اس پورے علاقے میں تمہارے جیسا استاد نہیں ہوگا۔ کاش تم پہلے اس تندور میں آجاتے۔ یہ بات سن کر اس تندور والے کو جیسے بھرپور توانائی مل گئی۔ یکدم اس کا موڈ خوشگوار ہوگیا، چہرے پر مسکراہٹ آگئی اور اس نے کہا: "صاحب جی، اگر سب لوگ تھوڑا صبر کرلیں تو انہیں بہترین سودا ملے گا۔ ۔ ۔ " وہ دن ھے اور آج کا دن۔ میں جب بھی جاؤں، وہ میرے لئے سپیشل نان خود لگاتا ہے۔ آج صبح بھی جب میں اس سے تل والے کلچے خریدنے گیا تو وہ خود ناشتہ کررہا تھا اور اس کا اسسٹنٹ تندور میں نان لگا رہا تھا۔ رش کافی تھا، اس نے اپنے اسسٹنٹ کو کہہ دیا کہ وہ باقیوں کے نان لگا دے، میرے لئے وہ خود لگائے گا۔ اس نے جلدی جلدی ناشتہ ختم کیا، اور بہترین قسم کے، بھرے ہوئے تلوں والے کلچے لگا کر دیئے۔ وہاں کھڑے باقی لوگ مجھے کوئی وی آئی پی شخصیت سمجھ رھے تھے ۔ ۔ اور میں سوچ رہا تھا کہ ابھی نبی کریم ﷺ کے صرف ایک قول پر عمل کیا تھا جس میں انہوں نے دوسروں سے اخلاق اور شفقت سے پیش آنے کا حکم دیا تھا، اور اس کے بدلے میں مجھے اتنی عمدہ اور بہترین سروس ملنا شروع ہوگئی۔ اگر تمام افکار پر عمل کرلیا جائے تو دنیا میں ہی جنت مل جائے!!۔۔۔۔۔۔۔