کوریا میں صدارتی سکینڈل سے منسلک خاتون کی بیٹی  کو گرفتار کیوں کیا گیا؟

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 02, 2017 | 15:30 شام

کوریا(مانیٹرنگ ڈیسک):جنوبی کوریا کی پولیس کا کہنا ہے کہ ملک میں صدارتی سکینڈل سے منسلک خاتون کی بیٹی کو ڈنمارک میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔بیس سالہ چنگ یوُ را پر الزام ہے کہ وہ ڈنمارک میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھی۔پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے ان کو جنوبی کوریا لانے کے لیے درخواست کر دی ہے۔ان کی والدہ پر الزام ہے کہ انھوں نے صدر پارک گن سے اپنی دوستی کو ذاتی مفاد کے لیے استعمال کیا۔دونوں خواتین نے اس بات پر معافی مانگی ہے لیکن دونوں ہی ان الزامات کی تردید کرتی ہیں۔کئی ہفتوں تک جاری رہنے و

الے احتجاجی مظاہروں کے بعد جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے نو دسمبر کو مس پارک کے مواخدے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔چنگ یورا کا کوریا کی ٹاپ یونیورسٹی میں داخلہ بھی ان الزامات میں سے ایک ہے جس کا ان کی والدہ سامنا کر رہی تھی۔صدر پارک گن کے ناقدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی سہیلی کی دوستی کے لیے اپنے صدارتی عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے چنگ کے یونیورسٹی میں داخلے کو یقینی بنایا۔جنوبی کوریا کے حکام نے مس چنگ کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد طلب کی تھی، جو ملک کی قومی گھوڑسوار ٹیم کی رکن ہیں اور سکینڈل میں اپنے کردار کے بارے میں سوالوں کے جواب دینے کے حکام کو دستیاب نہ ہو سکی تھیں۔ان کی والدہ مس چوئی اس وقت حراست میں ہیں۔ ان کو تفتیش کے لیے بیرونِ ملک سے گرفتار کر کے جنوبی کوریا لایا گیا تھا۔وہ اختیارات کے غلط استعمال اور فراڈ کی سازش سمیت متعدد الزامات کا سامنا کر رہی ہیں۔جنوبی کوریا کی اعلیٰ عدالت کے پاس چھ ماہ کا عرصہ ہے جس میں اسے یا تو صدر پارک گن کے خلاف مواخذے کی تصدیق کرنا ہے یا اسے مسترد کر دینا ہے۔اس وقت وہ ملک کی صدر تو رہیں گی لیکن ان کے پاس صدارتی اختیارات نہیں ہوں گے۔ یہ اختیارات ان کے نامزد کردہ وزیر اعظم کو منتقل ہو گئے ہیں۔