خیبرپختونخوا میں نئے پاکستان کے آثار نظرآنے لگے۔۔۔۔ تفصیلات اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 27, 2017 | 11:08 صبح

پشاور (مانیٹرنگ رپورٹ) خیبرپختوخوا پولیس پاکستان کی پروفیشنل پولیس فورس بن چکی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے پولیس نظام میں مثالی ریفارمز متعارف کرا دیے۔ پولیس بل 2017 صوبائی اسمبلی سے پاس کردیاگیاجس سے اب خیبرپختونخوا حکومت نے پولیس کو مکمل طور پر سیاسی مداخلت سے پاک کر دیا۔بل کے تحت آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی کو تعیناتیوں اور ٹرانسفر کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ پولیس میں بھرتی باقاعدہ میرٹ پر ٹیسٹنگ سروس سے کی جائے گی۔ پولیس کے خلاف انکوائری کے لیے پبلک سیفٹی کمیشن بنائے جائیں گے تا کہ پولیس کا احتساب

عوامی سطح پر ہو سکے۔ پبلک سیفٹی کمیشن میں حکومت٬ اپوزیشن اور بلدیاتی نمائندوں کو شامل کیا جائےگا۔پولیس کی مبینہ ذیادتیوں کی انکوائری کیلئے شکایات اتھارٹی قائم جس میں ریٹائرڈ جج٬ بیوروکریٹ اور ٹیک نوکریٹ شامل ہونگے۔پولیس اصلاحات کے تحت اس شعبے میں بہترین اقدامات ا±ٹھائے جا چکے ہیں۔

پولیس میں این ٹی ایس کےذریعے شفاف بھرتیاں کی گئی ہیں۔ پچھلے سال کرپشن پر ساڑھے چار ہزار افسران کے خلاف ایکشن لیا گیا۔ آن لائن ایف آئی آر درج کرانے کی سہولت بھی متعارف کروائی گئی ہے۔ انٹرنیٹ نہ ہونے پر ایس ایم ایس کےذریعے بھی مقدمہ درج کرانے کی سہولت بھی موجودہے۔ تفتیش کے لیے پولیس سکول آف انویسٹٹیگیشن بھی قائم کیا گیا ہے۔ باقی صوبوں میں پولیس شعبے میں اس نظام کا تصور بھی نہیں اور سیاسی مداخلت عروج پر ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے پولیس شعبے کے اختیارات پولیس کی دیے جس سے سیاسی مداخلت کا مکمل خاتمہ ہو چکا۔ یہی وجہ ہے کہ خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی باقی صوبے سے بہتر ہے۔