تبدیلی آگئی:گڈگورننس کسے کہتے ہیں ؟ کے پی کے سے شریف برادران کو چڑانے والی خبر آگئی
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع جنوری 24, 2017 | 06:15 صبح
![](https://dt4c98r2nr0yq.cloudfront.net/%3Cfunction%20upload_media_to%20at%200x7fb6b8b58230%3E/5168335d810d49558391464e6ae27359.jpg)
پشاور (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے شعبہ تعلیم میں بہتری کے لیے کیے گئے مختلف اقدام کے تناظر میں اسکولوں میں بچوں کے داخلے کی شرح میں اضافے کا بتایا ہے۔
حال ہی میں سال 2015ء ۔ 2016ء کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس وقت صوبے کے سرکاری اسکولوں میں 43 لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں جو کہ گزشتہ برسوں کی نسبت ایک لاکھ 30 ہزار زیادہ تعداد ہے۔سرکاری رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت نے کئی ایسے اسکولوں کو جن کا وجود صرف کاغذوں پر تھا، بند کر
ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بھی اقدام کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال صوبے کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد ایک لاکھ 43 ہزار 399 تھی جب کہ اس سے قبل یہ تعداد ایک لاکھ 38 ہزار اور 33 تھی۔ناقدین یہ کہتے آئے ہیں کہ شعبہ تعلیم کے لیے مختص رقم کو بڑھانے کے علاوہ اس رقم کے صحیح استعمال سے ہی اس شعبے میں بہتری آسکتی ہے۔موجودہ صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے ماضی کی نسبت تعلیم کے لیے سالانہ بجٹ میں مختص کی گئی رقم بڑھانے کے علاوہ تعلیم کے فروغ کے لیے مثبت اقدام کیے جس کے ثمرات اب سامنے آنا شروع ہو رہے ہیں۔