لاہور : سرکاری سکول کا ہیڈماسٹر تین استانیوں کو اپنی ہوس کا شکار بنانے کے چکر میں کہاں پنچ گیا؟ اس سبق آموزخبر میں جانیے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 07, 2017 | 07:57 صبح

لاہور (ویب ڈیسک) خاتون محتسب پنجاب فرخندہ وسیم افضل نے لاہو رکے ایک گورنمنٹ سکول کے ہیڈ ماسٹر کو تین خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے پر سزا سنادی  ۔ خواتین اساتذہ نے خاتون محتسب پنجاب کو درج کردہ شکایات میں ہیڈ ماسٹر پر ذاتی اور جنسی نوعیت کی گفتگو کرنے اور غیر اخلاقی باتیں کرکے کام کے ماحول میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے الزامات لگائے تھے  ۔

خاتون محتسب پنجاب

نے شکایات پر تفصیلی سماعت کی اور فریقین اور ان کے گواہوں کا موقف سنا اور ہیڈ ماسٹر پر جنسی ہراسانگی کے الزامات ثابت ہونے پر دو سال کی سالانہ ترقی روکنے کی سزا سنائی ۔ مزید متعلقہ محکمہ کو ہیڈ ماسٹر کو خواتین کے اداروں میں تعینات نہ کرنے کی ہدایت دی ۔ خاتون محتسب پنجاب نے کہا کہ زیادہ تر خواتین نوکری ختم ہو جانے کے ڈر سے اور خاندانی دباؤ کی وجہ سے شکایت درج کروانے سے گریز کرتی ہیں ۔ خواتین کو چاہیے کہ خاموشی اختیار کرنے کی بجائے جنسی ہراسانگی کے ایکٹ کے تحت قائم کردہ انکوائری کمیٹی میں شکایت درج کروائیں تاکہ خواتین کو ہراسانگی سے پاک ماحول کی فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے