لاہور دھماکے میںمرنیوالوں کی تعداد 18ہوگئی،دواعلیٰ پولیس افسر بھی شامل،ایک تنظیم نے ذمہ داری قبول کرلی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 13, 2017 | 16:14 شام

لاہور(مانیٹرنگ)لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے خودکش دھماکے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعدا 18 ہوگئی۔ان میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشنز زاہد گوندل بھی شامل ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق خودکش دھماکا پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر ہوا، جس کے نتیجے میں آج ٹی وی کی ڈی ایس ین جی کا ڈرائیور،انجینئر اور کیمرا مین بھی زخمی ہوئے۔دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ 'جماعت الاحرار' نے قبول کرلی۔دھماکے

کے وقت مال روڈ پر فارما مینوفیکچررز اور کیمسٹس کا دھرنا جاری تھا، اور احمد مبین مظاہرین سے مذاکرات کے لیے آئے تھے۔پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے سربراہ ڈاکٹر محمد اقبال نے دھماکا خودکش ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’خودکش بمبار پیدل چل کر آیا تھا۔دھماکے کے بعد علاقے میں بھگڈر مچ گئی، پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مال روڈ پر جمع لوگوں کو منتشر کرنے کا عمل شروع کیا

ریسکیو ٹیموں نے ایمبولینسز کے ذریعے زخمیوں کو گنگا رام اور میو ہسپتالوں میں منتقل کیا جہاں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ زخمیوں میں سے 10 سے زائد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے: ڈان نیوز فائر بریگیڈ کی ٹیمیں بھی دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئیں اور دھماکے سے لگنی والی آگ پر قابو پالیا گیا۔خودکش دھماکے سے کئی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں آگ بھی لگ گئی، جبکہ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ملوث عناصر کو بےنقاب کرنے کی ہدایتوزیر اعظم نواز شریف نے اسمبلی ہاؤس کے باہر خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، جبکہ عوام کو مکمل امن و استحکام فراہم کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ کیپٹن (ر) احمد مبین اور زاہد گوندل جیسے دونوں بہادر پولیس افسران عوام کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے ہلاک ہوئے، امن اور استحکام کے لیے دونوں پولیس افسران کی قربانیاں یاد رکھی جائیں گی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ زخمیوں کی طبی امداد اور امدادی سرگرمیوں میں تعاون کیا جائے۔انہوں نے دہشت گردی کے واقعے میں ملوث عناصر کو جلد بے نقاب کرنے کی بھی ہدایت کی۔