للیتا کو جلایا نہیں دفن کیا گیا، لاکھوں لوگوں نے پرنم آنکھوں سے کہا الوداع

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 06, 2016 | 17:48 شام

چنئی (مانیٹرنگ):انڈین ویب سائٹ پردیش کے مطابق تمل ناڈو کی وزیر اعلی اور انا ڈی ایم کے کی جنرل سکریٹری جے جے للیتا کو آج شام یہاں مرینا بیچ پر مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ انہیں ان کے مربی ایم جی رام چندرن کی سمادھی کے نزدیک دفن کیا گیا۔ آخری رسومات ان کی قریبی رہی ششی کلا نٹراجن نے ادا کیں۔ مرینا بیچ پر اس دوران لوگوں کا ہجوم امڈپڑا۔ لاکھوں کی تعداد میں غمزدہ لوگوں نے ذات، فرقے اور مذہب سے بالاتر ہو کر انہیں پرنم آنکھوں کے ساتھ دواع کیا۔ انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئ

ی۔

اس موقع پر تملناڈو کے گورنر سی ودیا راؤ، نئے مقرر وزیر اعلی پنیرسیلوم، مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو، کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی، کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد، تملناڈو کانگریس کمیٹی کے صدر ایس تھرووکاراسر، ایم ڈی ایم کے سیکرٹری جنرل وائیکو، کئی ریاستوں کے وزیر اعلی، بڑی تعداد میں انا ڈی ایم کے کے اراکین پارلیمان، ایم ایل اے اور کئی اہم شخصیات موجود تھیں۔

 

اس سے پہلے جے للتا کے جسد خاکی کو ترنگے سے لپٹے ہوئے تابوت میں راجاجی ہال مرینا دربیچ لایا گیا۔ اس دوران سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ سڑک کی دونوں جانب ہزاروں کی تعداد میں لوگ 'اماں کو آخری وداعی دینے کے لئے کھڑے تھے۔

اس سے پہلے صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی نے راجاجی ہال میں محترمہ جے للتا کے آخری درشن کئے اور گل دائرہ چڑھاکر خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کے علاوہ مسٹر نائیڈو، مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن اور پی رادھا کرشنن اور کئی لیڈروں نے راجاجی ہال سے محترمہ جے للتا کا آخری سفر شروع ہونے سے پہلے انہیں گلہائے عقیدت پیش کئے۔

اس سے پہلے محترمہ جے للتا کے جسد خاکی کو ترنگے سے لپٹے تابوت میں راجاجی ہال سے مرینا میچ لایا گیا۔اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ سڑک کے طرف دونوں ہزاروں کی تعداد میں لوگ 'اماں کوآخری وداعی دینے کے لئے کھڑے تھے۔ ان کے جسد خاکی کو مرینا بیچ تک پہنچنے میں نصف گھنٹہ لگ گیا۔ جے للیتا کا کل دیر رات اپولو اسپتال میں انتقال ہو گیا تھا۔ مرکزی حکومت نے ان کے انتقال پر ایک دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا اور تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم نصف جھکا رہا۔تمل ناڈو میں سات دن کے سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

فوج، بحریہ اور فضائیہ کے جوان محترمہ جے للیتاکے جسد خاکی کو لے کر آئے اور اسے چندن کی لکڑی سے بنے تابوت میں رکھا گیا۔ گورنر نے جسد خاکی پر گلہائے عقیدت پیش کئے۔ اس کے بعد مسلح افواج نے خراج عقیدت پیش کیا۔

مسٹر نائیڈو نے بھی انہیں گلہائے عقیدت پیش کئے۔ ان کے بعد مسٹر پننیرسیلوم، لوک سبھا ڈپٹی اسپیکر ایم تھمبی درے اور تملناڈو اسمبلی کے اسپیکر پی دھناپال، مسٹر راہل گاندھی اور مسٹر مکل واسنک نے دائرہ گل چڑھا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ محترمہ ششی کلا کے شوہر ایم نٹراجن نے بھی انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور اس کے بعد قومی پرچم کو محترمہ جے للیتا کے جسد خاکی سے ہٹا دیا گیا اور پرچم ششی کلا کو دے دیا گیا۔

محترمہ ششی کلا کے رسومات ادا کرنے کے بعد تابوت بند کر دیا گیا۔

لوگوں کے درمیان 'اماں کے نام سے مشہور محترمہ جے للیتا کا کل دیر رات اپولو اسپتال میں انتقال ہو گیا تھا۔ اتوار کی شام کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد سے ہی وہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں تھیں۔ انہیں بخار اور جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے 22 ستمبر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کا جسد خاکی پولیس گاڑیوں اور مسلح سیکورٹی افواج کے قافلے کے ساتھ اسپتال کی ایمبولینس سے پوس گارڈن میں واقع ان کی رہائش گاہ لے جایا گیا اور وہاں سے اسے عوام کے درشن کے لئے گورنمنٹ اسٹیٹ میں واقع راجاجی ہال لے جایا گیا جہاں ہزاروں غمزدہ لوگوں نے اپنی عزیز لیڈر کو خراج عقیدت پیش کیا۔

محترمہ جے للتا کے جسد خاکی کو کامراج سلائی (بیچ روڈ) سے آج صبح تقریبا چھ بجے راجاجی ہال لے جایا گیا۔ وہ اکثر اسی راستے سے ریاستی سیکرٹریٹ جاتی تھیں۔محترمہ جے للتا کے فلمی اور ساسی مربی ایم جی آر کے جسد خاکی کو بھی راجاجی ہال میں رکھا گیا تھا۔ان کا بھی دسمبر کے مہینے میں سال 1987 میں انتقال ہو گیا تھا۔ 'اماں کے آخری دیدار کے لئے خواتین سمیت ہزاروں لوگ سڑک کے دونوں جانب لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے تھے۔

محترمہ جے للتا کے جسد خاکی کو جس تابوت میں لایا گیا اسے ان کی پسندیدہ سبز رنگ کی ساڑی سے لپیٹا گیا تھا۔ انا ڈی ایم کے کے پرچم میں لپٹا جسد خاکی جیسے ہی راجاجی ہال پہنچا، سیکورٹی اہلکاروں نے اسے ترنگے میں لپیٹ دیا۔ عوام نے شام چار بجے تک محترمہ جے للتا کے درشن کئے۔