ایم این اے کے کمرے سے والی لاش معمہ بن گئی ،کیا لاش خود بولے گی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 27, 2016 | 16:17 شام

لاہور(مانیٹرنگ) کے چنبہ ہاؤس سے ملنے والی خاتون کی لاش معمہ بن گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں قتل کے شواہد ہی نہیں ملے، خاتون ایم این اے کے نام پر الاٹ کمرے میں کیسے پہنچی؟ موت طبی تھی یا قتل کیا گیا؟ سوال ان گنت، جواب فی الحال کہیں بھی نہیں۔

لاہور: (دنیا نیوز) ساہیوال کی 38 سالہ سمعیہ کی موت ابھی تک معمہ بنی ہوئی ہے۔ خاتون 20 نومبر کو شور کوٹ سے لاہور پہنچی۔ چنبہ ہاؤس کیوں گئی؟ ایم این اے چودھری اشرف کے نام الاٹ کمرے میں کیسے پہنچی؟ کچھ معلوم نہ ہو سکا۔ پولیس نے لیگی کارکن سمعیہ کے موبائل فون کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔

دنیا نیوز کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی ہے جس کے مطابق، سمعیہ کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں، موت نشے کی زیادتی یا زہریلی چیز پینے سے ہوئی۔ متوفیہ کوکین کا نشہ بھی کرتی تھی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ تو آ گئی لیکن سوال وہیں کے وہیں ہیں۔ سب سے پہلے تو یہ کہ اگر موت زہریلی چیز پینے سے ہوئی تو یہ تعین کیسے ہو گا کہ اس نے زہر خود پیا یا کسی اور  نے دیا؟ اگر سمعیہ نے خود ہی زہر پیا تو آخر کیوں؟

چنبہ ہاؤس کا کمرہ نمبر 26 ایم این اے اشرف چودھری کے نام الاٹ ہے لیکن موصوف کہتے ہیں کہ وہاں کسی کو نہیں ٹھہرایا، سمعیہ نشے کی عادی تھی، ہو سکتا ہے دل کا دورہ پڑا ہو۔ اشرف چودھری کا کہنا ہے کہ خاتون حلقے کی رہائشی ہے، معلوم نہیں کمرہ کس کے کہنے پر دیا گیا۔

رکن قومی اسمبلی کا دعویٰ اپنی جگہ لیکن سوال یہ ہے کہ کمرہ ان کے نام ہے، کوئی بلااجازت کیسے آ سکتا ہے؟ جب کمرہ کسی کو نہیں دلوایا تو کیا لاش خود چل کر وہاں پہنچ گئی؟

حقائق کیا ہیں؟ پردہ کہاں ڈالا جا رہا ہے؟ معاملہ انتہائی پراسرار ہے، پولیس کو بھی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے جس کے لئے نمونے بھجوا دیئے گئے ہیں۔ تھانہ ریس کورس میں واقعہ کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق، سمعیہ کا شوہر ایف بی آر میں ملازم اور اسلام آباد میں رہائش پذیر ہے۔